پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

اسرائیل جاسوسی کے ذریعے معلومات جمع کرکے حکمرانوں کو بلیک میل کرے گا، علامہ جواد نقوی

شیعہ نیوز:مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ اور تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے مسجد بیت العتیق لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ڈھکی چھپی نہیں بلکہ اسرائیل ایک عرصے سے پاکستان کو اپنا ہدف بنائے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی کمپنی کی جاسوسی کا آج کل چرچا ہے، اسرائیل نے اپنا ہدف پورا کرکے اب اس کا اعلان کر دیا ہے، اور اپنے سافٹ ویئر کے ذریعے پوری دنیا کی اہم شخصیات کی جاسوسی کا اعتراف کر لیا ہے۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم سمیت اہم ممالک کے حکمرانوں کی جاسوسی کی گئی۔ یہ بھی بلیک میل کرنے کا ایک حربہ ہے کہ بتایا جا رہا ہے کہ تمہاری خیانتوں کے سارے راز اسرائیل کے ہاتھ میں ہیں، اب وہ اس سے حکمرانوں کو بلیک میل کریں گے، اب اسرائیل ان رازوں کی بنیاد پر حکمرانوں کو بلیک میل کرے گا اور اپنے مقاصد حاصل کرے گا۔

علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیراعظم نے کہا ہے کہ جب تک اسرائیل فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں دیتا تب تک وہ اسے قبول نہیں کریں گے، یعنی اگر اسرائیل فلسطینیوں کو حق دے دے تو یہ اسے قبول کر لیں گے؟، جبکہ اصل میں تو فلسطینیوں کے حقوق مل بھی جائیں تو کس جواز سے قابلِ قبول ہے؟ اگر شرط رکھی جائے کہ شیطان یہ چند کام کرنا چھوڑ دے تو کیا آپ شیطان کو مان لیں گے؟انہوں نے کہا کہ یہ نظریہ گمراہی ہے کہ باطل کو مشروط طریقے سے مان لیا جائے باطل کو کسی صورت بھی نہیں ماننا، باطل باطل ہے اگرچہ اس کا ایک جز بھی پیچھے رہ جائے، یہ سخت سیاسی گمراہی ہے، اس کا وجود ہی باطل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل پہلے امریکہ کے ذریعے باتیں منواتا تھا، اب اس کے پاس راز آگئے ہیں اب ان کے ذریعے وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں، کیونکہ جن کے راز ہوتے ہیں وہ بے بس ہو جاتے ہیں، جس کے پاس جو راز ہو وہ اس کے ذریعے سے فائدہ اٹھاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دس سالوں سے وہ سافٹ ویئر کام کر رہا تھا اور انہیں پتہ بھی نہیں تھا، یہ سیاستدان بہت ہی پست ترین ہوتے ہیں، آپ کے پاس پیمانہ نہیں ان کی پستی کو ماپنے کا۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ اسرائیل نے وہ سب ریکارڈ کیا اور اب اعلان کر رہا ہے کہ اب ایک صورت ہے جو اسرائیل کہہ رہا ہے وہ مانتے جاؤ اور اس صورتحال میں کہ جب افغانستان میں اس طرح کی نازک صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی زمانے میں سپر پاور وہ ہوتے تھے جن کے پاس فوج زیادہ ہو، کبھی وہ ہوتے تھے جن کے پاس اسلحہ ذیادہ ہو، اور کبھی وہ جن کی اقتصاد مضبوط ہو، آج یہ سب نظریے باطل ہو چکے ہیں۔ آج سپر پاور وہ ہے جن کے پاس پوری دنیا کا ڈیٹا موجود ہے، جس کے پاس ڈیٹا زیادہ ہو فیصلہ کن وہ ہے، جو بتائیے گا کہ تم نے کیا کرنا ہے، ابھی یہ واٹس ایپ، یوٹیوب جو آپ کو ملے کہ مفت میں بیٹھ کر کالیں کرو اور فیس بک پر جو کرنا چاہتے ہو کرو، چوبیس گھنٹے آپ کا ڈیٹا محفوظ ہے، اس پر ملین ڈالر لگتے ہیں، یہ سب کیوں یہ مفت میں کام کر رہے ہیں۔ کوئی بل نہیں، اسی لیے کہ آپ کو تھوڑی سی سہولت دی ہے مگر آپ سے بہت قیمتی چیز لے رہے ہیں، آپ ان کو ہر طرح کا ڈیٹا دے رہے ہو، یہ ان کے پاس بلیک میل کرنے کا ذریعہ ہے۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ کسی نے بھی اسرائیل کیخلاف کوئی شکایت نہیں کی۔ اس نے 50 ہزار آدمیوں کی جاسوسی کا اعتراف کیا ہے جبکہ اس سے بھی زیادہ ہیں یہ سافٹ ویئر ان کے بقول اب ایکسپائر ہو گیا ہے، جو اب استعمال میں نہیں، مگر وہ اس سے آگے چلے گئے ہیں، اس کی اگلی نسل جو اس سے زیادہ تیز ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button