
ایک ماہ میں اسرائیلی فوج کے کریک ڈاون میں 10 خواتین سمیت 410 افراد گرفتا
شیعہ نیوز: فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کی طرف سے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بچوں اور خواتین سمیت 410 افراد کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقوں غرب اردن اور القدس میں روزانہ کی بنیاد پر کریک ڈائون مہم جاری رکھی۔ اس دوران قابض فوج نے مذہبی جماعتوں کے رہ نمائوں، سماجی کارکنوں، سیاسی شخصیات طلبا اور عام شہریوں کو گرفتار کیا۔ مارچ میں قابض فوج کے ہاتھوں 41 بچوں اور 10 خواتین سمیت 410 افراد کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا گیا۔
اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ میں فلسطینی رہ نمائوں کی سیاسی بنیادوں پر گرفتاریوں کا سلسلہ عروج پر رہا۔ سیاسی کارکنوں اور رہ نمائوںکی پکڑ دھکڑ کا مقصد آئندہ ماہ مئی میں فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کو سبوتاژ کرنا ہے۔
مارچ میں گرفتار کی جانے والی سرکردہ شخصیات میں رکن پارلیمنٹ حاتم قفیشہ، سابق وزیر عیسیٰ الجعبری ، سابق اسیر رہ نما مازن النتشہ شامل ہیں اور ان تینوں کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔ رام اللہ میں رکن پارلیمنٹ الشیخ جمال الطویل کو حراست میں لیا گیا اور کئی گھنٹے حبس بے جا میں رکھنے کے بعد انہیں رہا کیا گیا۔
قابض فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد سے 4 فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔ ان میں سے تین غزہ کی مشرقی سرحد کے قریب تھے۔