اسرائیلی حکومت حق بیان کرنے والی آوازوں کو نہیں دبا سکتی، فلسطینی صحافی
شیعہ نیوز: فلسطینی صحافی عبدالعزیز عدنان نے کہا کہ آج میڈیا کی بہت اہمیت اور کردار ہے، ایسے میں اسرائیلی حکومت حقیقت کی عکاسی کرنے والی آوازوں کو نہیں دبا سکتی۔ عبدالعزیز عدنان غزہ میں شہید ہونے والے صحافیوں کے تعزیتی ریفرنس سے گفتگو کر رہے تھے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مقاومت کی ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ دنیا کے مظلومین کی آواز باقی رہے۔ یہی کام صحافیوں و میڈیا نے فلسطین اور اُس سے باہر جاری رکھا ہوا ہے۔ غاصب اسرائیلی حکومت اس آواز کو نہیں دبا سکتی۔ دنیا میں پریس کی آواز فلسطین کی آواز ہے۔ آج دنیا میں امریکہ، ایران، ترکی اور یورپی ممالک فلسطین سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : چین نے پاکستان و ایران کشیدگی پر ثالثی کی پیشکش کردی
انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ اگر کیمرا نہ ہوتا تو دنیا تک غزہ کے مظلومین کی تصاویر نہ پہنچتیں۔ یہ کیمرہ ہی ہے جو غزہ میں اسرائیلی حکومت کے بے رحمانہ حملوں کے خلاف فلسطینی عوام کی مزاحمت اور حوصلے میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
عبدالعزیز عدنان نے کہا کہ اگر پریس اور فلسطین سے جاری ہونے والی تصاویر نہ ہوتیں تو جنوبی افریقہ انٹرنیشنل کورٹ میں اس جرات و طاقت سے فلسطین کا مقدمہ نہ لڑ سکتا۔
اس فلسطینی صحافی نے کہا کہ آج صیہونی حکومت کو حقائق اور ویڈیوز تک دسترسی نہ ہونے کی وجہ سے دنیا و عالمی عدالت میں شکست کا سامنا ہے۔ دنیا میں اسرائیلی مظالم کی تشہیر کے سبب جنوبی افریقہ ایک طاقتور مدعی میں تبدیل ہو چکا ہے۔ صحافت کی وجہ سے ہی جنوبی افریقہ پوری طاقت سے ظلم و استکبار کے سامنے ڈٹ کے کھڑا ہے۔
عبدالعزیز عدنان نے کہا کہ یہاں پر صحافیوں، میڈیا اور پریس کی اہمیت اُجاگر ہوتی ہے۔ یہاں پر میڈیا کا رول انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ آج کی جنگ میڈیا وار میں تبدیل ہو چکی ہے اور جو کچھ بھی غزہ میں ہو رہا ہے ہم وہ دنیا تک پہنچا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ کے شہید صحافیوں کی یاد میں تقریب کا انعقاد اہل بیت(ع) عالمی مجلس نے کیا تھا جس میں صحافیوں اور میڈیا سے مربوط کثیر افراد نے شرکت کی تھی۔