اسرائیلی قانون سازوں کی پارلیمنٹ توڑنے سے متعلق ابتدائی بل منظوری
شیعہ نیوز: اسرائیلی قانون سازوں نے پارلیمنٹ توڑنے سے متعلق ابتدائی بل کی منظوری دے دی، بل کے حق میں 61 اور مخالفت میں 54 ووٹ آئے۔
ذرائع کے مطابق ابھی صرف پہلا مرحلہ طے ہوا ہے بل کی حتمی منظوری کیلئے پارلیمنٹ کی متعدد ریٹنگز کو منظور کرنا ہو گا۔
پارلیمنٹ توڑنے کے ابتدائی بل کی منظوری کے بعد دو سال میں چوتھے انتخابات کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
اسرائیل کے وزیر دفاع بینی گینٹس نے گزشتہ روز پارلیمنٹ توڑنے کی حمایت میں قرار داد لانے کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا بل لایا گیا توہم اس کی مخالفت کریں گے۔
کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ ان کی حکومت کورونا کی وبا کی روک تھام اور عرب ملکوں کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کی کوششیں جاری رکھے گی۔
نیتن یاھو کا کہنا ہے کہ لیکوڈ پارٹی اور ’’کاحو لاوان‘‘ کے درمیان پیدا ہونے والے بحران کو حل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں پیش کردہ مسودہ قوانین پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔
نیتن یاھو کا کہنا موجودہ حکومت کا اقتدار میں رہنا ضروری ہے۔ اسرائیل کی اقتصادی صورت حال کی بہتری اور عرب ممالک کے ساتھ امن معاہدوں کا عمل آگے بڑھانا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ میں فیوچر پارٹی کے رہنما اور اپوزیشنلیڈر یائیر لبید نے ٹویٹر پرپوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا تھا کہ ہمیں ایک ایسی حکومت اور پارلیمنٹ کی ضرورت ہےجس پرعوام کوبھرپور اعتماد حاصل ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی ترقی کے لیے قابل اعتماد حکومت کا قیام ناگزیر ہے۔