
نابلس پر اسرائیل کا حملہ اس کے لیے امن نہیں، تباہی لائے گا، حماس
شیعہ نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما عبد الرحمن شدید نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے نابلس کے پرانے شہر اور مقبوضہ مغربی کنارے کے دیگر علاقوں پر کیا جانے والا حملہ نہ تو اسے کوئی سکیورٹی فراہم کرے گا، نہ ہی اطمینان۔ بلکہ یہ جارحیت قابض اسرائیل کے لیے مزید رسوائی، ناکامی اور مایوسی کا باعث بنے گی۔
منگل کے روز جاری اپنے بیان میں عبد الرحمن شدید نے کہا کہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی درندگی، گھس بیٹھی کارروائیاں اور انسانیت سوز مظالم، فلسطینی عوام کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ فلسطینی قوم آزادی، مزاحمت اور اپنی مقدس سرزمین کی حفاظت کے راستے پر ثابت قدم ہے، چاہے اس راہ میں کتنی ہی قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں۔
یہ بھی پڑھیں : نابلس میں قابض اسرائیلی گولیوں سے دو فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی
انہوں نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کی کاری ضربیں قابض دشمن کو ہر محاذ پر لگتی رہیں گی۔ صہیونی منصوبے، چاہے وہ جبری انضمام ہوں یا جبری ہجرت کی سازشیں، ان کا مقدر شکست ہے، کیونکہ فلسطینی قوم اور اس کی مزاحمت کی چٹان جیسی استقامت ان سازشوں کو کچل کر رکھ دے گی۔
عبد الرحمن شدید نے مغربی کنارے کے عوام سے پرجوش اپیل کی کہ وہ ایک جھنڈے تلے جمع ہوں، صہیونی دشمن اور اس کے مسلح آبادکاروں کے خلاف ہر محاذ پر مزاحمت کریں اور قابض اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کو سزا کے بغیر ہرگز نہ چھوڑیں۔
کل منگل کی صبح قابض اسرائیل کی درجنوں فوجی گاڑیاں نابلس شہر میں داخل ہوئیں اور شہر کے وسطی حصے میں ڈیرہ جما لیا۔ شہر کے پرانے علاقے کو مکمل محاصرے میں لے لیا گیا، جو اگلے دن بدھ کی صبح تک برقرار رہا۔
قابض صہیونی فوج نے پرانے شہر کی ان گلیوں اور محلوں کو خاص نشانہ بنایا: حارہ الیاسمینہ، القیروان، العقبة اور شارع النصر۔ ان علاقوں میں صہیونی فوج نے زہریلی آنسو گیس کے گولے پھینکے جس سے راس العین کے علاقے میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔
اس کے علاوہ صہیونی فوج نے "دخلہ جروان” اور "شارع النصر” کے کئی تجارتی مراکز پر دھاوا بول کر انہیں بری طرح نقصان پہنچایا، اور وہاں موجود املاک کی بے حرمتی کی۔