اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی لبنان میں اسلامی مزاحمت کو متاثر نہیں کر سکتی، حماس
شیعہ نیوز: فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کے اعلی سطحی سیاسی رہنما عزت الرشق نے لبنان میں غاصب صیہونی رژیم کی ریاستی دہشت گردی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے: "ہماری برادر ملت لبنان پر صیہونی دشمن کے دہشت گردانہ اقدامات اور مختلف علاقوں میں کمیونیکیشن آلات میں دھماکہ کر کے عام لبنانی شہریوں کو شہید اور زخمی کر دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔” انہوں نے ان دہشت گردانہ اقدامات کو غاصب صیہونی رژیم کی ریاستی دہشت گردی کا واضح مصداق قرار دیتے ہوئے کہا: "فاشسٹ صیہونی رژیم ان دہشت گردانہ اقدامات کے بھیانک نتائج کی ذمہ دار ہو گی۔ اسی طرح وہ ماضی میں لبنان میں انجام پانے والے دہشت گردانہ اقدامات کا بھی بھاری تاوان ادا کرے گی۔ لبنان میں ریاستی دہشتی گردی ایسے وقت انجام پائی ہے جب غاصب صیہونی رژیم غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کا قتل عام کرنے میں مصروف ہے۔ یہ دہشت گردانہ اقدامات لبنان اور لبنانی قوم کے خلاف جارحیت اور لبنان کی خودمختاری اور ملکی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔”
حماس کے اعلی سطحی رہنما نے مزید کہا: "حماس لبنانی عوام اور اسلامی مزاحمت کے ہیروز کے ساتھ کھڑی ہے جو شرافت اور عزت کے ساتھ اپنی قوم اور فلسطین کاز کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ صیہونی دشمن کی یہ وحشیانہ جارحیت ذرہ برابر لبنان کی شجاع اور پائیدار قوم کا ارادہ متزلزل نہیں کر پائیں گے اور وہ ہمیشہ کی طرح پوری طاقت سے فلسطینی قوم اور مزاحمت کی حمایت جاری رکھیں گے۔” عزت الرشق نے ایک بار پھر فلسطینی قوم کی جانب سے لبنانی قوم اور مزاحمت سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے حالیہ دہشت گردانہ اقدامات میں شہید ہونے والے لبنانی شہریوں کیلئے طلب مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کی اور زخمیوں کا جلد از جلد صحت یاب ہونے کی دعا کی۔ یاد رہے دو دن پہلے لبنان میں بڑی تعداد میں پجر دھماکے سے پھٹ گئے تھے جن میں دھماکہ خیز مواد نصب تھا اور موساد نے انہیں ہیک کرنے کے بعد یہ دہشت گردانہ کاروائی انجام دی تھی۔ اس کے بعد کل بھی وائرلیس سیٹ اور لیپ ٹاپ دھماکے سے پھٹنے کی خبریں موصول ہوئی تھیں۔ آج بروز جمعرات 19 ستمبر 2024ء لبنان کی وزارت صحت نے تازہ ترین بیانیے میں اعلان کیا ہے کہ شہداء کی تعداد 20 ہو چکی ہے۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق کل کے دھماکوں میں زخمیوں کی تعداد 450 ہے جبکہ پرسوں 2800 شہری زخمی ہوئے تھے۔ حزب اللہ لبنان نے بھی اب تک اپنے 16 مجاہدین کی شہادت کی تصدیق کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل سے اس جارحیت کا سخت انتقام لیا جائے گا۔ لبنان کے وزیر صحت فراس الابیض نے گذشتہ رات اعلان کیا تھا کہ بدھ کے روز زخمی ہونے والے اکثر افراد کے زخم معمولی حد تک ہیں جبکہ منگل کے دن زخمی ہونے والے افراد کی اکثریت اوسط حد تک جبکہ کچھ خطرناک حد تک زخمی ہوئے ہیں۔ اس بارے میں سائبر حملوں کے ایک ماہر نے بتایا: "انجام پانے والی تحقیقات سے ظاہر ہوا ہے کہ ان تمام دھماکوں میں مشترک نکتہ لیتھیم والی بیٹریوں کا حد سے زیادہ گرم ہو جانا تھا۔ یہ عمل درحقیقت ہیک کے ذریعے انجام پایا تھا اور درجہ حرارت بڑھنے سے ان آلات میں پہلے سے موجود دھماکہ خیز مادہ پھٹ گیا تھا۔” امریکی نیوز چینل سی این این نے بھی دعوی کیا ہے کہ آئی فون، مین گیٹ پر لگے آلات اور واکی ٹاکیز نیز گاڑیوں میں نصب ریڈیوز بدھ کے روز پھٹنے والے آلات میں شامل تھے۔