حضرت امام علی رضا علیہ السلام کا خادم ہونا اس وقت اعزاز کی بات ہے
شیعہ نیوز:حرم امام علی رضا علیہ السلام کے متولی نے کہا امام علی رضا علیہ السلام کے حرم کے خادموں کو رضوی مکتب کے تربیت یافتہ افراد کا جلوہ ، مظہراور نمونہ بن کر زائرین کی خدمت کرنا چاہئے ۔
خادموں کو امام رضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ کے احکامات دینے کی تقریب حرم مطہر رضوی کے ولایت ہال میں منعقد ہوئی جس میں حرم کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے ایّام ولادت با سعادت امام رضا علیہ السلام کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی نورانی و ملکوتی بارگاہ میں خدمت کرنا بہت بڑا اعزاز ہے، انہوں نے حرم مطہر رضوی کی روحانی و معنوی فضا کا ذکر تے ہوئے کہا کہ حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام خداوند متعال کی تجلی کا مظہر ہیں اور خدا کے اذن سے پورے عالم کا ہاتھ تھامے ہوئے ہیں اور سب کی دستگیری اور حاجت روائی کرتے ہیں بشرطیکہ ہم اندھیروں اور تاریکی کے پردوں کو ہٹا دیں اور اپنے آپ کو اس امام کے مکتبِ نجات سے متمسک کر لیں۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کا خادم ہونا اس وقت اعزاز کی بات ہے جب ہم حضرت امام رضا علیہ السلام کے مکتب کے تربیت یافتہ ہو کر ان کی تعلیمات سے آراستہ ہوں اوررضوی ادب،معرفت،بندگی،عبودیت اور اخلاق ہمارے لئے نمونہ عمل ہو۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے حرم مطہر رضوی کے خادموں کو خبردار کیا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اس مقدس اور ملکوتی بارگاہ کی خدمت ہمارے لئے معمول کی عادت بن جائےاور پھر یہ سوال کرتے ہوئے ہمیں کیا کرنا چاہئے کہ حرم مطہر کی خدمت ہمارے لئے معمول کی عادت نہ بنے کہا ہمیشہ یہ یاد رہے کہ کس عظیم المرتبت امام(ع) کی بارگاہ میں خدمت کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی زیادہ سے زیادہ معرفت حاصل کریں تبھی انسان اس بارگاہ میں خدمت کو معمول کی عادت بنانے سے بچ سکتا ہے۔
انہوں نے حرم مطہر رضوی کے سربراہان اور ذمہ داران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ متعلقہ سربراہان سے کہتا ہوں کہ خادموں کی رہائش اور آرام کرنے کی جگہوں پر کتب خانے قائم کريں تاکہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے خادم اس قیمتی موقع کو غنیمت جانتے ہوئے کتابوں کا مطالعہ کریں اور ان سے امام رضا علیہ السلام کی نسبت معرفت کوبڑھانے کے لئے استفادہ کریں، اس کے علاوہ خادموں میں مطالعہ کرنے کا شوق پیدا کرنے کے لئے مختلف مقابلوں کا انعقاد کیا جائے۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آستان قدس رضوی ایک علمی اور دینی مرکز ہے کہا کہ آستان قدس رضوی میں خادموں کی ترقی کا سلسلہ فقط برسوں پر منحصر نہ کیا جائے بلکہ اس سلسلے میں ان کے معرفتی پہلوؤں کو بھی مدّ نظر رکھا جائے۔
انہوں نے آئمہ اطہار علیہم السلام کی شفاعت نصیب ہونے کی شرط معرفتِ معصومین (ع) قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں بھی آئمہ معصومین علیہم السلام کی شفاعت حاصل ہو تو ہمیں ان کی زیادہ سے زیادہ معرفت حاصل کرنا ہوگی،جب تک معرفت نہیں ہوگی محبت وچاہت بھی نہیں ہو گی اور جب تک محبت نہ ہوگی اطاعت بھی نہیں ہوگی۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ آئمہ اطہار علیہم السلام کمالات اور بلندی کے عظیم مرتبے پر جو فائز ہيں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ معرفت کی بھی آخری منزل پر فائز ہيں انہوں نے کہا کہ حرم مطہر رضوی ؛زندہ و حاضر امام کا حرم ہے،وہ امام جو دیکھتا بھی ہے اور سنتا بھی ہے اور جواب سلام بھی دیتا ہے اور جو بھی اس نورانی و ملکوتی بارگاہ کی زیارت سے مشرف ہوتا ہے وہ اس بارگاہ سے روحانی فیض حاصل کرنے لئے آتا ہےاس لئے حرم مطہر کے خادموں کا اخلاق اور زائرین سے پیش آنے کا طریقہ رضوی اخلاق و تربیت کا مظہر ہونا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے سالانہ کروڑوں کی تعداد میں زائرین حرم امام رضا(ع) کی زیارت سے مشرف ہوتے ہیں ؛بعض اوقات خادم کی ایک نظر یا رویّہ اس زائر کو دوبارہ حرم میں مشرف ہونے کا شوق دلا سکتا ہے اور یا پھر اس کا الٹا بھی ہو سکتا ہے۔
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے کہا کہ خادموں کا رویّہ اور کردار حتی بعض زائرین کے عقیدے پر بھی مؤثر ہو سکتا ہے اس لئے خادموں کو اپنےرویے اور کردار پر قابو رکھتے ہوئے خندہ پیشانی کے ساتھ زائرین سے پیش آنا چاہئے اور امام کے خادموں کو رضوی مکتب کی تربیت اور تعلیمات کو مظہر اور رول ماڈل ہونا چاہئے۔