
ایمان کے ساتھ بصیرت اور آگہی کا ہونا بہت ضروری ہے,علامہ امین شہیدی
شیعہ نیوز: امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ کسی بھی تنظیم کے مضبوط ہونے اور معاشرہ میں مثبت کردار ادا کرنے کا تعلق اس کے نظریہ اور اراکین کے ایمان سے ہوتا ہے۔ ان دونوں کے بغیر تنظیم کا دستور اگرچہ باقی رہتا ہے لیکن اس کی روح ختم ہو جاتی ہے اور تنظیم کی تشکیل کے مقاصد فوت ہو جاتے ہیں۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن راولپنڈی کے تعمیر وطن کنونشن سے خطاب میں علامہ امین شہیدی نے کہاکہ ایمان کے ساتھ بصیرت اور آگہی کا ہونا بہت ضروری ہے اور اگر عقل و معرفت کے ساتھ کسی راستہ کا انتخاب کیا جائے تو مشکلات کے باوجود قدم نہیں ڈگمگاتے۔علامہ امین شہیدی نےکہا کہ آئی ایس او دوسری تنظیموں کی نسبت الگ اور نمایاں خصوصیات کی حامل ہے۔ ان میں سے پہلی خصوصیت یہ ہے یہ کہ آئی ایس او کے اراکین بے داغ ماضی اور پاکیزہ قلب و جذبہ کے ساتھ تنظیم میں داخل ہوتے ہیں۔ اگرچہ دیگر طلبہ تنظیمیں بھی سرگرمِ عمل ہیں لیکن یہ وہ واحد تنظیم ہے جس کی شناخت دین ہے، ہر نوجوان رکن دین کی محبت اور خدمت کے جذبہ کے ساتھ تنظیم میں شامل ہوتا ہے اور عہدہ، مراعات یا پیسے کی لالچ کے بغیر خدمات انجام دیتا ہے۔ دین کی محبت سے مراد زندہ دین کی جستجو ہے جو نوجوانوں کو معاشرتی مسائل کا حل بتانے کے ساتھ انہیں مرکز سے بھی جوڑتا ہے۔ معصومؑ کی ولایت یا معصومؑ کی غیبت کے زمانہ میں ان کے جانشین، فقیہ اور ولی سے اپنے آپ کو متصل کرنا دین سے جُڑنے کے مترادف ہے۔ نظریاتی حوالہ سے ہماری اجتماعی زندگی میں یہ نکتہ بہت اہم ہے کہ ہم اپنے زمانے کے ولی سے جُڑے رہیں۔ دیگر تنظیموں کی نسبت آئی ایس او آج بھی اس نظریہ پر قائم اور عمل پیرا ہے۔