جیل سے چھٹکارا مل جائے تو اقتدار سے ہٹ جاؤں گا۔ نیتن یاہو
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) نیتن یاہو کئی مہینوں سے اس کوشش میں ہیں کہ وہ اسرائیلی صدر ریووِن ریولن سے یہ درخواست کریں کہ انہیں الزامات سے بری کر دیا جائے جس کے عوض وہ دائرہ اقتدار سے ہٹنے کو تیار ہیں۔
رشوت خوری اور مالی بدعنوانیوں کے سنگین الزامات کا سامنا کر رہے غاصب اسرائیلی حکومت کے سرغنہ بنیامن نیتن یاہو اب تک اپنے سیاسی اور غیر سیاسی دباؤ کو استعمال کرکے قانون کے چنگل سے بچتے رہے ہیں مگر اب جب کہ وہ پارلیمانی انتخابات میں اپنے حریف بینی گینٹز سے شکست کھا چکے ہیں،انہیں سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور بعید نہیں کہ عدالت انہیں جلد ہی کٹھہرے لا کھڑا کرے گی۔
اگر مقبوضہ فلسطین کی موجودہ صورتحال ایسے ہی آگے بڑھتی رہی تو نیتن یاہو کا انجام وہی ہوگا جو ان سے پہلے وزیر اعظم رہ چکے ایہود اولمرٹ اور صیہونی ٹولے کے سابق صدر موشہ کتساؤ کا ہوا یعنی نیتن بھی کچھ مدت جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
مگر ایک خبر جو اس درمیان سامنے آئی ہے وہ یہ کہ اسرائیل کے چینل ۱۳ نے فاش کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم آجکل ایک سودے بازی کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ یہ کہ اگر انہیں جیل سے چھٹکارا مل جائے تو وہ دائرۂ اقتدار سے باہر نکلنے کو تیار ہیں۔
اسرائیلی چینل ۱۳ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کئی مہینوں سے اس کوشش میں ہیں کہ وہ اسرائیلی صدر ریووِن ریولن سے یہ درخواست کریں کہ انہیں الزامات سے بری کر دیا جائے جس کے عوض وہ دائرہ اقتدار سے ہٹنے کو تیار ہیں۔
دوسری طرف گزشتہ ہفتوں میں اسرائیلی وزیر اعظم کی مالی بدعنوانیوں کے خلاف مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں مظاہرے بھی ہوتے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ پر اس وقت رشوت خوری، طاقت کے ناجائز استعمال اور مالی خردبرد کے چار کیس عدالت میں چل رہے ہیں۔