جواد ظریف کو ویزا جاری نہ کرنے کے امریکی اقدام کی مذمت
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف کو ویزا جاری نہ کرنے اور اقوام متحدہ کے دفتر کے نیویارک میں واقع ہونے کا غلط استعمال کرنے کے واشنگٹن کے اقدام پر شدید احتجاج کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب مجید تخت روانچی نے سکریٹری جنرل گوترش کو ایک خط ارسال کرکے کہا ہے کہ امریکہ نے بعض ملکوں کے بارے میں اپنی غیر قانونی بندشوں اور ویزا جاری نہ کرنے کے بارے میں اقوام متحدہ کے قانونی مؤقف اور اظہار تشویش کا مثبت جواب نہیں دیا ہے۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ موجودہ حالات میں بین الاقوامی قوانین کی اس طرح کی خلاف ورزی کی اصلاح کے لئے موجودہ قانونی روشوں سے استفادہ کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے سمجھوتے کی شق نمبر اکیس کے مطابق انہیں چاہئے کہ وہ اس مسئلے کو حل کرائیں کیونکہ اس طرح کے اقدامات سے اس عالمی ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
پروگرام کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں جو وزرا کی سطح پر ہونے والا ہے جمعرات کو نیویارک کے دورے پر جانا تھا لیکن امریکہ نے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی اپنی پالیسی کے تحت ایرانی وزیرخارجہ کو نیویارک کا دورہ کرنے کا ویزا جاری نہیں کیا۔
اس درمیان ناوابستہ تحریک کے ایک سو بیس رکن ملکوں نے امریکہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میزبان ملک کے سیاسی عزائم کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں دیگر ملکوں کی شرکت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔
دوسری طرف غیروابستہ تحریک میں شامل 120 رکن ممالک نے امریکہ کی جانب سے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو ویزہ نہ دینے پر اعتراض کیا ہے۔
ان ممالک نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ امریکی اقدام، اقوام متحدہ اور امریکی حکومت کے درمیان معاہدے اور بین الاقوامی حقوق کی واضح خلاف ورزی ہے۔
غیروابستہ تحریک کے رکن ممالک نے اقوام متحدہ کے اجلاس کی میزبانی کرنے والے تمام ممالک اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ بغیر کسی امتیازی سلوک یا بلا جواز تاخیر اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے نمائندوں کو ویزے جاری کرنے کے لیے اپنی قانونی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔