جسٹس آف پاکستان کا آئین کی بالادستی پر یقین رکھنا عدلیہ کے وقار کا باعث بنے گا: علامہ راجہ ناصر
شیعہ نیوز: چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے چیف جسٹس آف پاکستان کا منصب سنبھالنے پر نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ بحیثیت چیف جسٹس آف پاکستان ملک میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کسی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہیں لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مایوسی اور غیر یقینی کی کیفیت میں مبتلا قوم کو امید دینا اولین ترجیح ہونی چاہیے، ملک کے مفلوک الحال اور مہنگائی سے پسے ہوئے طبقات کے لیے بلا تفریق عدل وانصاف قائم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کی براہِ راست کاروائی کی طرح انصاف بھی براہِ راست ہوتا ہوا نظر آئے، آئین وقانون کے مطابق فیصلوں سے عدالت کی آزادانہ و غیر جانبدارانہ حیثیت کو بحال کرنا ہوگا، چیف جسٹس آف پاکستان کا آئین کی بالادستی پر یقین رکھنا عدلیہ کے وقار کا باعث بنے گا، سپریم کورٹ میں زیر التواء پچاس ہزار کیسز کو نمٹایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی تاریخ دباؤ، نظریہ ضرورت اور ذاتی پسند نا پسند کی مثالوں سے بھری پڑی ہے، انحطاط زدہ معاشرے میں شدید مسائل سے نبرد آزما ہونا چیف جسٹس کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، سماجی ناانصافی و بے چینی، وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم جیسے مسائل کا خاتمہ ہونا چاہیے، تمام اداروں کا اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے فرائض انجام دینا ہی ملکی ترقی و استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریکوڈیک منصوبے، آئی ایم ایف اور آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی جانج پڑتال کی جائے، سیاسی طور پر بنائے گئے بے شمار قیدیوں اور لاپتہ افراد کی رہائی اور بازیابی کے احکامات جاری کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ گارڈز آف آنر یا پروٹوکول نہ لینے سے زیادہ انصاف کی تیز اور بلا امتیاز فراہمی زیادہ اہمیت کی حامل ہے جس کی ملک میں اشد ضرورت ہے۔