ایران کی کابل ایئرپورٹ کے دہشت گردانہ حملوں کی شدت سے مذمت
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی محکمہ خارجہ نے گزشتہ روز کے دوران، کابل ایئرپورٹ پر یکے بعد دیگرے دھماکوں اور دہشت گردانہ حملوں کی شدت سے مذمت کی۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کی ایئرپورٹ پر دہشت گردانہ حملوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کر دیا۔
انہوں نے نہتے سویلین افغان عوام کو نشانہ بنانے اور ہر کسی قسم کی کاروائی جس میں بے گناہ خواتین، مردوں، نوجوانوں اور بچوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے،
دہشت گردانہ حملوں کی شدت سے مذمت کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ کابل میں جامع حکومت کے قیام سے متعلقہ ادارے اور تنظیمیں عوام کے جان اور مال کے تحفظ میں اپنی ذمہ داریاں پوارا کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز (26 اگست) کو کابل ایئرپورٹ پر متعدد دہشت گردانہ دھماکوں سے کم سے کم 60 افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے ان حملوں کی ذمہ داری کو تسلیم کیا ہے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر داخلہ احمد وحیدی نے نامہ نگاروں سے گفتگو میں افغانستان کو ایران کا اہم ہمسایہ اور برادر ملک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ہمیشہ کی طرح افغانستان کی عظیم و بزرگ قوم کے ساتھ کھڑا ہے اور اس کا حامی ہے۔
انھوں نے ایرانی عوام کی خدمت کو بہت بڑی سعادت قراردیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے اس عہدے کے ذریعہ عوام کی خدمت کا موقع عطا کیا ۔
احمد وحیدی نے کہا کہ عوام کو درپیش مشکلات حل کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے اور ایران کے تمام صوبوں کے گورنر ، ضلعی اور دیہی حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں اپنے منصبی فرائض سنجیدگی کے ساتھ ادا کریں۔
احمد وحیدی نے افغانستان کے شرائط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں جاری شرائط کی وجہ سے بعض افغان شہری ایران کی سرحدوں کے اندر آگئے اور ہم نے انھیں سہولیات فراہم کی ہیں جو افغانستان میں حالات سازگار ہونے کے بعد واپس چلے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان سےملحقہ سرحد پر کوئی مشکل نہیں ہے۔ افغانستان ہمارا اہم ہمسایہ ملک ہے اور ہم افغانستان کی عظيم قوم کی حمایت میں ماضی کی طرح کھڑے رہیں گے۔