دنیا

کابل دہشت گردوں کے نشانے پر، 51 افراد ہلاک

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے زوردار بم دھماکوں میں درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہو گئے۔

افغانستان کی وزارت صحت کے ترجمان وحیداللہ مایار نے اعلان کیا ہے کہ کابل میں جمعرات کی صبح ہونے والے بم دھماکوں میں اب تک اکیاون افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ چالیس سے زائد دیگر زخمی ہیں جن میں بعض کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ کہاجاتا ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

کابل کے علاقے دہ سبز میں ایک ایسے امریکی فوجی قافلے پر حملہ ہوا ہے جس میں سی آئی اے کے اہلکار بھی شامل تھے۔

اس رپورٹ کے مطابق امریکہ کا یہ فوجی قافلہ، ایک بم دھماکے کا نشانہ بنایا۔ اس حملے کی ذمہ داری طالبان گروہ نے قبول کی ہے۔

طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کے نتیجے میں امریکی جاسوس ادارے، سی آئی اے کی دو گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور نتیجے میں سی آئی اے کے کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہو گئے۔ افغانستان میں امریکی فوجی کمان اور نیٹو نے بھی کابل میں غیر ملکی فوجی گاڑیوں کے بم حملے کا نشانہ بننے کی خبر کی تصدیق کی ہے۔

طالبان نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ کابل کے علاقے مکروریان میں ہونے والے دو بم دھماکوں کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اس سے قبل افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے کہا تھا کہ جمعرات کی صبح کابل شہر کے مکروریان علاقے میں وزارت معدنیات کی گاڑی میں ہونے والے دھماکے میں پانچ افراد جاں بحق اور دس دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گاڑی میں مقناطیسی بم رکھا گیا تھا۔

حالیہ دنوں میں کابل میں کئی دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں جن میں سیکڑوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ ان دھماکوں کی ذمہ داری طالبان اور داعش نے قبول کی ہے۔

افغانستان میں بم دھماکوں میں لوگ ایسی حالت میں مارے جا رہے ہیں کہ امریکی فوجیوں کے ہاتھوں افغان عام شہریوں کا قتل عام پہلے سے جاری ہے۔

افغانستان کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے کابل حکومت سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی فوجیوں کے ہاتھوں ہونے والے افغان عام شہریوں کا قتل عام رکوائے لیکن امریکی دہشت گرد فوجی، عدالتی تحفظ حاصل ہونے اور کابل حکومت کی خاموشی سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے افغانستان میں اپنے وحشیانہ جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button