کابل میں شادی کی تقریب میں بم دھماکہ، 63 افراد شہید
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہفتے کی شب کابل میں شادی کی ایک تقریب کے دوران بم دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 63 ہو گئی ہے۔
کابل میں وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کی شب کابل میں تقریب کے دوران ہونے والے دھماکے میں 182 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اسپتال کے ذرائع نے 63 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔ اس سے پہلے پولیس نے 20 افراد کی موت اور 45 کے زخمی ہونے کی خـبر دی ہے۔
کابل پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والےا افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ دہشت گرد حملے میں ہزارہ کمیونٹی کے افراد نشانہ بنے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے میں اپنے گروہ کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شادی کی تقریب میں ہونے والے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
افغانستان کے نائب چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے شادی کی تقریب میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے اور دہشت گردوں نے بارہا ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی دین کے پیروکار نہیں ہیں۔
افغانستان کے وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوامی اجتماعات پر حملہ کھلا قتل عام اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
افغانستان اس وقت ایک سخت اور فیصلہ کن دور سے گزر رہا ہے جس میں لاتعداد مشکلات اور رکاوٹیں موجود ہیں۔
افغانستان کی بدامنی اور دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ اور اس کے اتحادی سن دو ہزار ایک سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امن کے قیام کے بہانے اس ملک میں موجود ہیں۔