کراچی بڑی تباہی سے بچ گیا، کالعدم تکفیری دہشتگرد نیٹ ورک پکڑا گیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) کراچی بڑی تباہی سے بچ گیا، سیکیورٹی اداروں نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے کراچی میں ممکنہ طور پر بڑا دہشت گرد حملہ کرنے والےکالعدم تکفیری دہشتگردوں کا نیٹ ورک پکڑلیا۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ مشتاق مہر اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ نے بتایا کہ آج ایک بڑا دن ہے کیوں کہ آج صبح کارروائی کے دوران دہشتگردوں کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے، اور گرفتار دہشت گردوں کا تعلق افغانستان اور راء سے تھا۔
ناصر حسین شاہ نے بتایا کہ دہشت گردوں کے گروہ سے اہم شواہد اور نقشے برآمد ہوئے ہیں، یہ گروہ ملک دشمنی میں ملوث تھا اور خاص طور پر سندھ کو ٹارگٹ کرنا تھا، سیکیورٹی ادارے دن رات محنت کرکےایسے گروہوں کوٹریس کرتےرہتےہیں، ملک کا دشمن سامنے آکرنہیں بلکہ ہمارے لوگوں کو ہی استعمال کرتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں پاکستان کے خلاف تکفیریوں کے کرتوتوں کا ایک اور ثبوت
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد نے بتایا کہ آج صبح بارود سے بھرا رکشہ ملا، رکشہ بارودی مواد سے مکمل تیار تھا جسے بم ڈسپوزل اسکوارڈ نے ڈی فیوز کیا، کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک جب کہ 4 کو گرفتار کرلیا گیا، دہشت گردوں کے نام سامنے آگئے ہیں جس تنظیم سے تعلق رکھتے ہیں اس حوالے تفتیش جاری ہے، ملزمان سےتفتیس کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی جائےگی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی میں بڑے حملے کا ایک تھریٹ الرٹ جاری ہوا تھا جسے سے کڑیاں ملاتے ہوئے یہ آپریشن کیا گیا، دہشت گرد 10 سے 15 دن سے مذکورہ مکان میں موجود تھے، گرفتار اور ہلاک دہشت گردوں کے بارے میں ہی تھریٹ الرٹ جاری کیا گیا تھا، ابتدائی طور پر پتہ چلا ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے خود کش حملہ کرنا تھا اور اس کے بعد رکشہ کے ذریعے بڑا دھماکا کرنا تھا۔
واضح رہے کہ آج صبح کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن سیکٹر A/21 میں حساس ادارے کی جانب سے کارروائی کی گئی، اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جب کہ 5 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا، جب کہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے بتایا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے دو راکٹ ،2 بلاک بم ، 4 خودکش جیکٹس، 15 دستی بم ، 4 کلاشنکوف ، ڈیٹو نیٹر اور بارود سے تیار سی این جی رکشا برآمد ہوا، رکشا کے سیٹ کے نتیجے بال بیرنگ اور نٹ بولڈ رکھے گئے تھے۔