کشمیر، فلسطین، افغانستان عالم اسلام کے زندہ مسائل ہیں، ان زخموں سے مسلسل خون بہہ رہاہے، لیاقت بلوچ
شیعہ نیوز: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سیاسی کمیٹی کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ احتساب قومی مطالبہ تھا لیکن وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم نے احتساب کو مشکوک و جانبدار نہ بنا کر احتساب کی بجائے کرپٹ مافیا کو تحفظ دیا۔ نیب، ایف بی اے، اینٹی کرپشن ادارے قومی ادارے ہیں لیکن حکومتی وزرا، ترجمانوں اور کھلنڈرے غیر ذمہ دارانہ رویہ نے ان اداروں کو بھی عوام کی نظروں میں متنازع بنا دیا ہے۔ اب حکومت بھی نیب کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اعلان کر رہی ہے اس سے نیب ادارہ کو دیوار سے لگادیا گیا ہے۔ حکومت پانامہ سکینڈل کے 436 ملوث لوگوں کو احتساب کے کٹہرے میں لے آتی تو آج حکومت کو اس بدنامی اور رسوائی کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔
لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومتی دعوی کہ معیشت بہتر ہوئی ہے، یہ غریب و متوسط طبقہ کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن، سرکاری محکموں میں رشوت کا گرم بازار عوام کے لیے جان لیوا بن گیاہے۔ اعدادو شمار کا سفید، کالا اور سرخ جھوٹ عوام کی حالت کو نہیں سدھار سکتا۔ قومی معاشی بحران کے خاتمہ کے لیے سود کا خاتمہ، کرپشن کی بیخ کنی، قرضوں سے نجات اور اسلام کے معاشی نظام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ خودانحصاری کے لیے زراعت کی ترقی کو ترجیج، ملک کے سرمایہ کاروں، تاجروں، صنعت کاروں، مزدوروں، ہنرمندوں اور بیرون ملک پاکستانیوں کا اعتماد بحال کرنا ہوگا۔ قرضے، کشکول، کرپشن اور جھوٹے دعوں سے معیشت بحال نہیں ہوسکتی۔ آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے سامنے سجدہ ریزی اصل تباہی ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ کشمیر، فلسطین، افغانستان عالم اسلام کے زندہ مسائل ہیں ان زخموں سے مسلسل خون بہہ رہا ہے۔ اتحاد امت ہی عالم اسلام کے مسائل کا حل ہے۔