
جشن کوثر، تجلیل شہدائے مقاومت و مدافعین اسلام و انتخابات برائے از 1445 تا 1448 ہجری
20 شیعہ نیوز: جمادی الثانی 1445 ہجری مؤرخہ 3 جنوری 2024ء کو ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کی جانب سے ولادت باسعادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے مبارک و مسعود موقع پر ایک جشن کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر شہیدائے راہ القدس شہید سردار، شہید ابومہدی المہندس، ان کے رفقائے محاذ، شہدائے فلسطین و پارہ چنار کی تجلیل اور طوفان الاقصیٰ کی حمایت کے عنوان سے بھی خطابات ہوئے۔ جشن سے مولانا نعیم الحسن، مولانا شبیر الحسن طاہری، مولانا شیخ سلیم و دیگر علما نے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ شہدا کی تجلیل سے حجۃ الاسلام مولانا باقر زیدی اور مولانا سید صادق رضا تقوی نے خطاب کیا۔ آخر میں ہیئت کے نئے تین سالہ دور 1445 تا 1448 ہجری (جنوری 2024 تا 2027) تک کیلئے صدر و جنرل سیکریٹری کے انتخابات منعقد ہوئے۔
صدر کیلئے حجۃ الاسلام مولانا شیخ محمد حسین رئیسی نے کاغذات جمع کرائے جبکہ جنرل سیکریٹری کیلئے سابق جنرل سیکریٹری حجۃ الاسلام مولانا سید رضی حیدر زیدی، سابق جوائنٹ سیکریٹری حجۃ الاسلام مولانا سید صادق رضا تقوی اور سابق سیکریٹری مالیات حجۃ الاسلام مولانا شیخ اصغر حسین شہیدی نے اپنے کاغذات جمع کرائے تھے۔ امیدواروں کے تعارف کے مرحلے میں حجۃ الاسلام مولانا سید صادق تقوی اپنا تعارف کراتے ہوئے حجۃ الاسلام شیخ اصغر حسین شہیدی کے حق میں دستبردار ہوگئے جبکہ مولانا شیخ محمد حسین رئیسی صاحب کے مقابلے میں کسی امیدوار کے سامنے نہ آنے کی وجہ سے مولانا رئیسی بلامقابلہ صدر منتخب ہوئے۔ مولانا اصغر حسین شہیدی کا تعارف اور مستقبل کیلئے ان کا لائحہ عمل و پالیسیاں مولانا سید صادق رضا تقوی نے جبکہ مولانا سید رضی حیدر زیدی صاحب نے اپنا تعارف خود پیش کیا۔
مولانا سید صادق تقوی کے دستبرار ہونے کے سبب جنرل سیکریٹری کیلئے دو امیدواروں یعنی مولانا سید رضی حیدر زیدی اور مولانا شیخ اصغر حسین شہیدی کے درمیان مقابلہ ہوا اور یوں حجۃ الاسلام مولانا شیخ اصغر حسین شہیدی بھاری اکثریت سے نئے دور کیلئے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔ کل کاسٹ کئے گئے ووٹوں کی تعداد 276 تھی جس میں سے 8 ووٹ باطل ہوئے۔ مولانا رضی حیدر صاحب کو 49 ووٹ ملے جبکہ مولانا شیخ اصغر حسین شہیدی 216 ووٹ لے کر نئے 3 سالہ دور کیلئے ہیئت کے جنرل سیکریٹری منتضب ہوئے۔ مولانا کے ملک سے باہر سفر کی وجہ سے ان کی تقریب حلف برداری اگلے کسی پروگرام میں متوقع ہے۔ اس تمام پروگرام میں الیکشن کمیشن کی سربراہی حجۃ الاسلام شیخ سیلم کر رہے تھے جبکہ حجۃ الاسلام مرزا یوسف حسین، حجۃ الاسلام نعیم الحسن و دیگر علماء ان کی معاونت کر رہے تھے۔
سب سے پہلے تمام شرکائے جشن و الیکشن کے رکنیتی فارم دوبارہ بھروا کر جمع کئے گئے اور نئے سرے سے انہیں نمبر جاری ہوئے اور اسی نمبر پر انہیں ووٹ ڈالنے کیلئے بیلٹ پیپر دیا گیا اور انہوں نے اپنا اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ ان تمام مراحل کی ذمہ داری حجۃ الاسلام مولانا نعیم الحسن اور ان کے رفقائے کار نے بخوبی انجام دی۔ بیلٹ بکس اور ووٹوں کے ڈالے جانے کے تمام معاملات کی شفافیت کیلئے حجۃ الاسلام شیخ سلیم، حجۃ الاسلام مرزا یوسف حسین اور حجۃ الاسلام سید صادق رضا تقوی موجود تھے۔ ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد ان کے شمار کے مرحلے میں حجۃ الاسلام شیخ سلیم، حجۃ الاسلام مرزا یوسف حسین، حجۃ السلام نعیم الحسن اور حجۃ الاسلام سید صادق رضا تقوی شامل تھے۔ اس موقع پر ووٹوں کے شمار کئے جانے کے مرحلے کی شفافیت کیلئے مولانا رضی حیدر زیدی بھی موجود تھے جبکہ مولانا اصغر حسین شہیدی کی طرف سے مولانا سید صادق تقوی موجود تھے۔
ووٹنگ کے شمار کئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن کے سربراہ حجۃ الاسلام شیخ سلیم نے حاضرین کے سامنے ایک جلسہ عام کی صورت میں الیکشن کے تمام مراحل کا ذکر کرتے ہوئے انتخابی نتائج کا اعلان کیا۔ اس موقع پر گزشہ دور میں صدر و جنرل سیکریٹری اور کابینہ کے مدت کے متعلق 4 یا 5 سال کا ایک ابہام موجود تھا جس پر مولانا سید حیدر عباس عابدی و مولانا نعیم الحسن نے اسے دور کرتے ہوئے جنرل باڈی اجلاس میں 276 علما کے متفقہ فیصلے کی روشنی میں اس کی مدت مستقل طور پر تین سال مقرر کردی ہے۔ اب نئی کابینہ دستوری ترامیم کو حتمی صورت دیتے ہوئے اسے طباعت سے آراستہ کرے گی۔ اللہ تعالیٰ گزشتہ کابینہ اور موجودہ منتخب ہونے والے ذمہ داروں کی توفیقات میں اضافہ فرمائے۔