
وزیراعظم پاکستان کے دورہ گلگت بلتستان پر سیلاب متاثرین کو شدید مایوسی ہوئی، کاظم میثم اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی
شیعہ نیوز : مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کے دورہ گلگت بلتستان پر سیلاب متاثرین کو شدید مایوسی ہوئی۔
گلگت بلتستان کے عوام کو غیرجمہوری اور جبر فسطائیت سے بننے والی حکومت سے ویسے بھی کوئی امید نہیں ہے۔
بے ربط اور مبہم تقریر میں کہیں چار ارب کا ذکر ہے اور نہ جی بی کے مجموعی ایشوز کا کوئی حل۔
وزیراعظم کی ہومیوپیتھک تقریر میں سیلاب متاثرین کی بحالی، نقصانات کا ازالہ اور انفراسٹکچر کی بحالی اور مستقبل کی پیش بندی کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا۔
پاک چین تجارتی راہداری کی بندش اور تاجروں کا احتجاج بھی بڑا ایشو تھا لیکن ایسا لگا کہ انکو اس مسئلے سے کوئی غرض ہی نہیں۔
سیلاب کے نقصانات کا درست تخمینہ دینے میں جو حکومت ناکام ہو ان کی بحالی کیسے کرسکے گی۔
وزیراعظم کو ڈرامائی انداز میں لایا گیا، انکی اتحادی حکومت ائیرپورٹ پر کھڑی کردی گئی اور کبینٹ ہال میں کرسی پر بٹھائی گئی جہاں سانس لینے کی بھی اجازت مشکل سے تھی۔
عوامی نمائندوں کو سیلاب کے نقصانات کی تفصیلات اور جی بی کے حالات پر بریفنگ دینی چاہیے تھی۔
گلگت بلتستان کلائمیٹ ہٹ ایریا ہے لیکن اس کو کیش دوسرے صوبے اور وفاق کر رہا ہے اس کے ذمہ دار وزیراعظم خود بھی ہے۔
کاربن کریڈٹ پروگرام میں گلگت بلتستان کو شامل کرنے کا اعلان کرتا تو ہم سمجھتے کہ وزیراعظم واقعی سنجیدہ اقدام اٹھانا چاہتا ہے۔
جس دن سیلاب زدہ علاقوں میں وزیراعظم کے دورہ کے بعد حفاظتی بند باندھے،سیلاب متاثرین کا نیاگھر بنے،فصلوں اور دیگر نقصانات کا ازالہ ہو تو ہم وزیراعظم کا شکریہ ادا کریں گے لیکن ان سے کوئی امید نہیں ہے۔
عوام کے نقصانات بیس ارب سے زیادہ ہے بتایا جائے یہ چار ارب کس مرض کی دوا ہے؟ اس سے بندھ باندھنا ہے، انفراسٹکچر کو بحال کرنا ہے،متاثرین کو نیاگھر دینا ہے یا خردبرد کرنا ہے۔