جشن آزادی مسلمانان برصغیر کی عظمت رفتہ کی یاد تازہ کرتی ہے،پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیوایم وقائد حزب اختلاف جی بی اسمبلی کاظم میثم
آئین کی بالادستی، قانون کی عملداری، عدل و انصاف کی حکمرانی اور آزاد خارجہ پالیسی و داخلی خودمختاری ہی پاکستان کو ترقی کی راہ پہ گامزن کرسکتی ہے
شیعہ نیوز: پاکستان کے77ویں یوم آزادی پر اپنے بیان میں مجلس وحدت مسلمین کے پارلیمانی لیڈر اور گلگت بلتستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمد کاظم میثم نے کہا ہے کہ جشن آزادی مسلمانان برصغیر کی عظمت رفتہ کی یاد تازہ کرتی ہے۔تحریک آزادی کا اصل مقصد مغرب کی سماجی، سیاسی اور اقتصادی تسلط سے نجات تھا۔آزاد خارجہ پالیسی، داخلی خودمختاری اور استقلال ہی حصول پاکستان کا بنیادی ہدف ہے۔الگ وطن کا مطالبہ عوامی کی اکثریت کی تھی یعنی عوامی مینڈیٹ کا احترام اور جدوجہد ہی الگ مملکت پر منتج ہوا۔اس ملک کو عوام نے اتحاد سے حاصل کیا تھا اور عوام ہی بچا سکتی ہے۔
اسرائیل سے نارملائزئشن کی کوشش اور امریکی بالادستی کو تسلیم کرنا نظریہ پاکستان پر کاری ضرب ہے۔امریکہ، برطانیہ یا دیگر سامراج کی بالادستی کو تسلیم نہ کرنا اور نیشنل انٹرسٹ کا تحفظ ہی حب الوطنی کا تقاضا ہے۔پاکستان کی نیشنل انٹرسٹ پر امریکہ کی نیشنل انٹرسٹ کو فوقیت دینے والے فکری غلام ہیں، اس فکر سے آزاد کرانا حقیقی آزادی ہے۔76 سالوں میں ہماری خارجہ پالیسی کیسی رہی اسکی جانچ کے لیے معاشی، سماجی اور ترقیاتی عالمی معیارات کو دیکھ لیا جائے تو اندازہ ہوگا ہم کہاں کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیو ایم نے قومی فریضہ اور عبادت سمجھ کر فلسطین سے پارا چنار تک کے مظلوموں کے حق میں آواز بلند کی ہے،علامہ مقصود ڈومکی
76 سالہ تاریخ سے سبق سیکھ کر نئے عزم اور ولولے کے ساتھ دوست دشمن کی صحیح پہچان کرلینی چاہیے۔حکومتی اور انتظامی نوآبادیات کا دور گزر گیا ہے، اس وقت اقتصادی، سیاسی اور فکری نو آبادیات کا دور ہے۔قدرتی اور انسانی وسائل سے مالا مال اس عظیم ملک کو آئی ایم ایف کے وینٹلیٹر سے آکسیجن دینا اجتماعی کمزوری ہے جسے دور کیا جانا ناگزیر ہے۔اتحاد و وحدت سے الگ مملکت خداداد حاصل ہوا تھا اور یہی اتحاد ہی ملک کو بچا سکتا ہے۔یوم آزادی کا تقاضا اجتماعی اور انفرادی سطح پر زاویہ فکر و عمل کو درست کرنا ہے۔پاکستان یہی 24 کروڑ عوام ہے جو سیاسی، معاشی اور سماجی استقلال چاہتا ہے، یہی پاکستان کے روشن مستقبل کا ضامن ہے۔
آئین کی بالادستی، قانون کی عملداری، عدل و انصاف کی حکمرانی اور آزاد خارجہ پالیسی و داخلی خودمختاری ہی پاکستان کو ترقی کی راہ پہ گامزن کرسکتی ہے۔24کروڑ عوام، سیاسی اداروں، عدالتی اداروں اور ریاستی اداروں کو عزم کرنا ہوگا کہ اقبال و جناح کے پاکستان میں آئین کی بالادستی اور عدل کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے۔ملک کو حاصل کرنے کیلئے جس طرح قربانیاں دی تھی آج اس ملک کو ترقی و پیشرفت کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مزید قربانی درکار ہے۔نئی نسل سے ہم پرامید ہے کہ اس ملک کا مستقبل تابناک اور روشن بنائے گی۔