پاکستانی شیعہ خبریں

خوشاب: جوہر آباد میں گھات لگائے تکفیری دہشت گردوں کا جلوس عزا پر حملہ

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جوہر آباد ضلع خوشاب میں جلوس عاشورا کے شرکاء کا راستہ روک کر گھات لگائے،تکفیری دہشت گردوں کا حملہ، عزادارمشتعل ،زنجیر زن عزاداروں کا حملہ آور وں پر جوابی وار متعدد حملہ آور زخمی ، پولیس کا جانبدارانہ رویہ ،عزاداروں کے خلاف مقدمہ درج۔

 

تفصیلات کے مطابق جوہر آباد پنجاب کے امام بارگاہ عسکریہ لیبر غریب کالونی نمبر1 جوہر آباد سے روز عاشور برآمد ہونے والےروائتی لائسنس شدہ جلوس عزا پر برطرف ایس ایچ او تھانہ سٹی جوہر آباد اعجاز ملک کی ایماءپرگھات لگائےمقامی تکفیری عناصر نے پتھروں سے حملہ کردیا ،اپنے مقررہ روٹ پر گامزن اس جلوس پر پتھراؤ کے نتیجے میں بانی جلوس ظفر عباس سمیت متعدد عزادارزخمی ہوئے۔تکفیری حملہ آوروں کا شبیہ ذوالجناح پر بھی لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے حملہ۔

جلوس کےروٹ پر لگے بیریرکے ساتھ پتھروں کے ڈھیر کے ہمراہ پہلے سے گھات لگائے فیصل رحمٰن ولد عبدالرحمٰن،محبوب الرحمٰن ولد محمد عثمان ، محمد رمضان ولد محمد سلیمان ودیگرتکفیریوں کےجلوس عزا پر حملےکے بعد عزاداران حسینی ؑ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے تکفیری حملہ آوروں پر جوابی وار کرکےمتعدد حملہ آوروں کو زخمی کردیا۔پولیس کی جانب سے ظفر عباس،نعیم شاہ،وسیم شاہ ، قیصر شاہ،طیب شاہ،ذاکر شاہ سمیت 13سے زائد عزاداروں کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیاہے۔

واضح رہے کہ آستانہ جوہر نظامی حسینی سٹریٹ سے جوہر آباد کا مرکزی روائتی جلوس عاشورہ برآمد ہوا تھا جس میں امام بارگاہ عسکریہ لیبر غریب کالونی نمبر1 جوہر آبادسے برآمد ہونے والاچھوٹا جلوس شامل ہوتا ہے بعد ازاں یہ ایک بڑا مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ حسینیہ سیٹلائٹ ٹاؤن جوہر آبادپہنچ کر اختتام پزیر ہوتا ہے۔

امام بارگاہ عسکریہ لیبر غریب کالونی نمبر1 جوہر آبادسے برآمد ہونے والاجلوس اپنے مقررہ روٹ پر ہی گامزن تھاکہ اس پر حملہ کیا گیا اور علاقائی امن وامان کو ثبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی، ذرائع کے مطابق 5محرم الحرام کوجناح کالونی سے شہزادٹاؤن تک نکالے جانے والے روائتی جلوس سے واپسی پر ایس ایچ اوتھانہ سٹی جوہر آباد اعجاز ملک نے ایک درجن سے زائد عزاداروں کو رکشوں سے اتار کر اغوا کیا تھا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔بعد ازاں مومنین کے بھرپور احتجاج کے اس متعصب ایس ایچ او اور اس کے ساتھیوں کو برطرف کردیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایاہے کہ کل بروز عاشورا رونما ہونے والے واقعے میں بھی اسی برطرف ایس ایچ او اعجاز ملک کے ملوث ہونے کی اطلاعات ہیں، جس کے اکسانے پر ان مقامی تکفیری عناصر نے جلوس کا راستہ روکا او ر عزاداروں پر حملہ کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق وقوعہ کے وقت ڈی ایس پی اسد نیازی اور ایس ایچ او چوہدری اعجاز ملک بھی موقع پر موجود تھے اور ان کے سامنے یہ ساری واقعہ رونما ہوا۔

 موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شیعیان حیدر کرار ؑ کی جانب سے بھی جلوس عزاکا راستہ روکنے اور عزاداروں پر پتھراؤ کرنے والے فرقہ پرست تکفیری افراد کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لئے متعلقہ تھانے میں درخواست داخل کروادی گئی ہے ،امید ہے کہ کل تک ایف آئی آر درج کرلی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button