
کوہاٹ جرگہ، ٹل تا پاراچنار مرکزی شاہراہ کھلنے پر پیش رفت متوقع
جرگہ میں بنکرز مسماری اور اسلحہ کے حوالگی کے بارے بات چیت کی جائے گی، امن معاہدے کی پہلے شق جو مین شاہراہ سمیت راستے کھولنے کے بارے میں ہے اس پر بھی اس بار کچھ پیش رفت متوقع ہے۔
شیعہ نیوز: ضلع کرم میں پائیدار اور دیرپا امن و امان کیلئے شیعہ سنی فریقین اور حکومت کی کوششیں جاری ہیں لیکن ساڑھے چار ماہ سے بند ٹل تا پاراچنار مرکزی شاہراہ اور افغان سرحد نہیں کھولی جاسکیں۔ جرگہ ذرائع کے مطابق کوہاٹ میں ہونے والے امن معاہدے پر عمل درآمد کرنے اور دیرپا امن کیلئے اب تک کئی نشستیں ہوچکی ہیں۔ جرگہ ممبر سید رضا حسین کہتے ہیں آج کمشنر کوہاٹ آفس میں اہم جرگہ منعقد کیا جارہا ہے۔
جرگہ میں بنکرز مسماری اور اسلحہ کے حوالگی کے بارے بات چیت کی جائے گی، امن معاہدے کی پہلے شق کے مطابق ٹل تا پاراچنار شاہراہ سمیت راستے کھولنے کے بارے میں ہے اس پر بھی اس بار کچھ پیش رفت متوقع ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر افراسیاب زبیر ہندل نے بتایا ہے کہ اپراور لوئر کرم میں بنکرز کی مسماری جاری ہے. :پیوڑ ،گیدو اور بالش خیل، خار کلے میں اب تک قبائل کے 38 بنکر مسمار کئے جاچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران: اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان کاظم میثم کا قرآن و حدیث انٹرنیشنل یونیورسٹی کا دورہ
دوسری جانب سماجی راہنما یوسف لالا کاکہنا ہے مین شاہراہ سمیت آمدورفت کے راستوں کی ساڑھے چار ماہ سے بندش کے باعث پانچ لاکھ اکی آبادی علاقے میں محصور بنی ہوئی ہے۔ پاراچنار و بوشہرہ سمیت 100 زائد دیہات میں خوراک و علاج نہ ملنے سے لوگ پریشان ہیں۔