ضلع کرم میں تکفیریت کا راج ،کانوائے پر حملے ،حکومت اور طاقتور ادارے بے بس یا پشت پناہ
محض 5 کلومیٹر کا علاقہ جس پر ان دہشت گردوں نے قبضہ کر رکھا ہے اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے سرکاری کانوائے کو پاراچنار جانے نہیں دے رہے بلکہ الٹا سرکاری عملے پر فائرنگ کرکے ڈپٹی کمشنر سمیت متعدد سکیورٹی اہلکاروں کو زخمی بھی کرچکے ہیں۔
شیعہ نیوز : سرکاری امن کانوائے چوتھے روز بھی پاراچنار روانہ نہ ہوسکا، دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود مندوری میں روڈ بند ہے حکومت تاحال روڈ کھلوانے میں ناکام ، ریاست مٹھی بھر تکفیری وہابی مسلح دہشت گردوں کے آگے بے بس یا ملی بھگت،کہاں ہے حکومتی رٹ؟؟
خیبر پختونخوا کے علاقے لوئر کرم میں مندروی کے مقام پر دھرنا جاری ہے جس کی وجہ سے ٹل پارا چنار روڈ بند ہے۔ہندوستان ، افغانستان اور دیگر ملکوں کو صفحہ ہستی سے مٹادینے کی دعوے دار ہماری ریاست اور اس کےطاقت ور ادارے ملک دشمن تکفیری وہابی دہشت گردوں کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریزاں نظر آرہے ہیں۔
محض 5 کلومیٹر کا علاقہ جس پر ان دہشت گردوں نے قبضہ کر رکھا ہے اور حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے سرکاری کانوائے کو پاراچنار جانے نہیں دے رہے بلکہ الٹا سرکاری عملے پر فائرنگ کرکے ڈپٹی کمشنر سمیت متعدد سکیورٹی اہلکاروں کو زخمی بھی کرچکے ہیں۔
حیران کن بات یہ کہ ہمارے سکیورٹی اداروں نے پر امن دھرنوں کو تو ریاست کے خلاف سازش سمجھتے ہوئے طاقت کے بدترین استعمال کے بعد ختم کرسکتے ہیں، سینکڑوں شیعوں پر انسداد دہشت گردی کے مقدمات درج کیئے جاسکتے ہیں، علماء وجوانوں کو گرفتارکیا جاسکتا ہے، مظاہرین کی املاک کو نذر آتش کیا جاسکتا ہے ۔
کراچی میں نہتے مظاہرین کو گولیوں سے بھونا جاسکتا ہے لیکن کرم میں ان دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن نہیں کیا جاسکتا جنہوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا ہوا ہے
یہ بھی پڑھیں: قافلے پر حملہ امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی مذموم حرکت: پاکستانی وزیراعظم
واضح رہے کہ پاراچنار میں غذائی اجناس پر مشتمل گاڑیوں کا قافلہ آج بھی روانہ نہ ہوسکا، کرم میں دن بھر دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد سڑکیں خالی کرنے کے اعلانات نشر کرائے جاتے رہے۔
دھرنے کےباعث کوئی بھی گاڑی پارا چنار نہیں جاسکی جب کہ ضلعی انتظامیہ کے مطابق قافلہ گزرنے کی صورت میں چھپری چیک پوسٹ سے تری منگل تک کرفیو رہےگا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل بگن میں ڈپٹی کمشنر کرم پر دہشتگرد حملے کے بعد قافلے کی روانگی ملتوی کردی گئی تھی۔
اُدھر ڈرائیوروں نے بھی کہا ہے کہ سخت سردی میں مال بردار گاڑیوں کے ڈرائیور اجازت ملنے کے منتظر ہیں جبکہ قافلے میں شریک 80 گاڑیوں میں سبزی، پھل اور دیگر ضروری سامان موجود ہے جو خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کرم کی گاڑی پر فائرنگ کا مقدمہ درج کیا جا چکا، مقدمے میں 30 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے اور پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں نام زد دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔