لبنان کے عالم دین کی القدس میں فلسطینی فدائی حملوں کی حمایت
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) لبنان کے ایک سرکردہ شیعہ عالم دین علامہ علی فضل اللہ نے مقبوضہ بیت المقدس میں گذشتہ دو روز کے دوران ہونے والے دو فدائی حملوں کی تعریف کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ القدس میں فدائی حملے امریکہ اور اسرائیل کے مزعومہ امن منصوبے’’صدی کی ڈیل‘‘ کا رد عمل ہیں۔ ہم فلسطینی قوم کی اپنے حقوق، آزادی اور حق خود ارادیت کے لیے جاری جد جہد اور مزاحمت کی حمایت کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بیروت میں مسجد امامین الحسنین میں اجتماع سے خطاب میں کہا کہ امریکہ کے سازشی منصوبے صدی کی ڈیل کے خلاف عالمی، عرب اور مسلم دنیا کا رد عمل جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم دونوں نے امریکہ کے مشرق وسطیٰ منصوبے کو مسترد کردیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عرب اور مسلم دنیا اپنی حکومتوں کی طرف سے ٹھوس، قابل قبول اور جرات مندانہ عملی اقدامات کی منتظر ہے۔ امریکہ کا سنچری ڈیل جتنا پڑا خطرناک منصوبہ ہے اس پر اتنا ہی سخت اور جرات مندانہ رد عمل بھی آنا چاہیے۔
لبنانی عالم دین نے کہا کہ بیت المقدس میں ایک ہفتے کے دوران قابض صیہونی فوج پر دو فدائی حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ فلسطینی قوم نے امریکہ اور اسرائیل کے صدی کی ڈیل منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔
علی فضل اللہ نے اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستی کی کوششیں کرنے والے عرب ممالک کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بعض عرب ممالک فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت پر اپنے سیاسی مفادات کا دفاع کررہےہیں۔