
یورپی پارلیمنٹ ارکان کا خط، اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات معطل کرنے کا مطالبہ
شیعہ نیوز: یورپی پارلیمنٹ کے 41 اراکین نے یورپی یونین کے اعلی حکام کو خط لکھ کر غزہ میں جارحیت پر اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جرائم کے تسلسل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے 41 یورپی ارکان پارلیمنٹ نے ایک خط کے ذریعے یورپی کمیشن کی صدر ارسولا فونڈر لائن، یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا، اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی نگران کایا کالاس سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ یورپی شراکت داری کے معاہدے کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی، غزہ میں جاری جنگ، اور فلسطینی عوام کی نسل کشی اس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، اور اب یورپی یونین پر لازم ہے کہ وہ اپنے اصولی مؤقف کے مطابق مؤثر اقدامات کرے۔
یہ خط اسپین، سویڈن، فرانس، سلووینیا، پرتگال، بیلجیم، مالٹا، ڈنمارک، اٹلی، آئرلینڈ، رومانیہ، فن لینڈ، یونان، لتھوینیا، قبرص اور سلوواکیہ سے تعلق رکھنے والے اراکین کی طرف سے لکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : خان یونس میں القسام بریگیڈز کا کامیاب حملہ، متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ میں 60 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور اسرائیلی حکومت نے انسانی امداد کو ایک اجتماعی فاقہ کشی کے ہتھیار میں تبدیل کردیا ہے، جبکہ اس کی جنگی پالیسی روز بروز منظم ریاستی پالیسی کی شکل اختیار کررہی ہے۔
اراکین نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے، تمام فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا جائے اور اسرائیل کے ساتھ یورپی یونین کی شراکت داری کا معاہدہ معطل کیا جائے۔
اراکین نے مزید مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی UNRWA کے اختیارات مکمل بحال کیے جائیں، اور صہیونی آبادکاروں کے خلاف سخت پابندیاں عائد کی جائیں، جن میں دوہری شہریت کی منسوخی، سفری پابندیاں اور اثاثوں کا انجماد شامل ہے۔
خط کے اختتام پر اراکین نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین میں ایک منظم مہم چل رہی ہے جس کا مقصد فلسطینی قوم کا صفایا ہے، جس میں غزہ میں قحط، مسلسل بمباری، اور مغربی کنارے میں زمینوں پر قبضہ اور فلسطینیوں پر منظم ظلم شامل ہیں۔