امریکی ایجنٹ سن لیں، کوئی دو ریاستی حل قابل قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمان
شیعہ نیوز: نیشنل لیبر فیڈریشن کے تحت اسرائیل کی دہشت گردی، مظلوم و نہتے فلسطینی بچوں، ماوں، بہنوں پر بمباری کے خلاف، اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریگل چوک تا پریس کلب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر قیادت ”غزہ لیبر مارچ“کا انعقاد کیا گیا۔ مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز، پلے کارڈز اور فلسطینی پرچم بھی اٹھائے ہوئے تھے، اہل غزہ اور فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ٹریڈ یونینز کے رہنما و مزدور خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شریک کی۔ مارچ کے شرکاء نے ماتھوں پرسرخ رنگ کی پٹی باندھی ہوئی تھی جس پر تحریر ہے کہ لبیک یا اقصی۔ مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر تحریر تھا کہ اہل فلسطین پر جاری ظلم کے ذمہ دار اسرائیل، امریکہ اور مسلم حکمران، امت مسلمہ میں ہے کوئی صلاح الدین ایوبی؟، میں مسکرا کیسے سکتا ہوں کہ جب کہ میرا قبلہ اول کافروں کے ہاتھوں میں ہے، حماس تم پر فخر ہے، القدس لنا، فلسطینیوں سے رشتہ کیا لا الہ الااللہ، اسرائیل کے اسپتالوں پر بم بمباری کھلی دہشت گردی ہے، ہم فلسطینیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب پر غزہ لیبر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں موجود امریکی ایجنٹ مغرب کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے دو ریاستی حل کی باتیں کررہے ہیں،
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امریکی آلہ کار سن لیں قائد اعظم کے قول، حماس کے مجاہدین کی مزاحمت، اہل غزہ و فلسطینی مسلمانوں سے غداری نہ کی جائے، اسرائیل گریٹر اسرائیل بنانے کا خواب دیکھ رہا ہے جو بھی مسئلہ فلسطین پر دو ریاستی حل کی بات کرے گا وہ اسرائیلی عزائم کو تقویت پہنچائے گا، ملک میں موجود امریکی ایجنٹ سن لیں کہ کوئی دو ریاستی حل نہیں، ریاست صرف اور صرف فلسطین کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مسلم ممالک کے حکمرانوں سمیت پاکستان کے حکمرانوں کو بھی کہنا چاہتے ہیں کہ فلسطینیوں سے غداری نہ کی جائے، اگر فلسطین کی حمایت سے معاشی حالات مزید خراب ہوتے ہیں تو ہمیں اس پر فخر ہوگا، ملک کی معیشت کو امریکی ایجنٹوں نے خراب کیا ہے، ملک میں جاگیرداروں اور وڈیروں کی صورت میں امریکی ایجنٹ موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام بیدار رہیں اور انتخابات میں اسرائیل کو تسلیم کرنے والوں سے انتقام لیں اور انہیں مسترد کردیں، 24 کروڑ عوام فلسطین کے ساتھ اور حکمران طبقہ اسرائیل کے ساتھ ہے، 24 کروڑ عوام قائد اعظم کی پالیسی اور فلسطین کے عوام کے ساتھ ہیں۔