اسرائیل کو تسلیم کروانے کے لیے پاکستانی ذرخرید صحافیوں میں لابنگ کا انکشاف
شیعہ نیوزسینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ سابق ہائی کمشنر عبد الباسط نے دو تین باتیں کہی ہیں ،عبد الباسط نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں ہمارے مستقل مندوب منیر اکرم اسرائیلیوں سے بات چیت کررہے ہیں ۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ تین مختلف جگہوں سے دبائو آرہا ہے ، عرب امارات کی طرف سے ، وہاں پر جو موساد نے اڈا بنایا ہے اس سے پاکستان کی جاسوسی کی جارہی ہے ،امریکہ بھی جتنا دبائو ڈال سکتا ہے وہ ڈال رہا ہے ۔متحدہ ارب امارات پاکستانی میڈیاہاؤسز اور جرنلسٹ حضرات سے رابطہ کررہا ہے اور بڑی لابنگ ہورہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب فوری تسلیم نہیں کرسکتا کیونکہ ہائوس آف سعود اس وقت تقسیم ہے ،سعودی عرب چاہتا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرلے تو ہمارے لئے آسان ہوجائیگا، پاکستان اور بنگلہ دیش سے خاموشی سےبات چیت ہورہی ہے ۔
اگر پاکستان اور بنگلہ دیش مان لیتے ہیں تو باقی کون سے دیوار رہ جائے گی،اسرائیلی یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم کشمیر کا مسئلہ حل کرنے میں آپ کی مدد کرینگے ،اسرائیل نے ہر جو کام فلسطین میں کیا وہی کشمیر میں ہوا، بھارت نے سی پیک کو ختم کرنے کیلئےایک بڑی فوج تیار کی ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ جس اسرائیل نے فلسطین میں انسانیت سوزی کی تمام حدود کو پار کیا اس سے کشمیر میں انصاف کی توقع رکھنا کیسے عقل مندی ہوسکتی ہے ۔ انہوں نےآخر میں کہاکہ اسرائیل کے حوالے پارلیمنٹ میں کھلی بحث ہونی چاہیےجیسے قادیانیت کے مسئلے پر ہوئی تھی ۔