
لوئر کرم، ایک بار پھر بگن اوچت کے مقام پر پاراچنار جانے والے قافلے پر تکفیریوں کا حملہ
تکفیری دہشتگردوں کے آج کے تازہ حملے سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ لوئر کرم کے علاقوں میں سکیورٹی اداروں کی کاروائیوں سے تکفیری دہشتگردوں کو کوئی خاطر خواہ نقصان نہیں پہنچا ہے بلکہ یہ تکفیری دہشتگرد پہلے سے زیادہ منظم اور طاقتور ہوئے ہیں
شیعہ نیوز: اطلاعات کے مطابق آج علیٰ الصبح ٹل سے پاراچنار کی جانب 100 ٹرک پر مشتمل امدادی قافلہ روانہ ہوا جو لوئر کرم کے علاقوں بگن، اوچت کے مقام سے گزرا تو مقامی تکفیری دہشتگردوں نے اس قافلے پر شدید فائرنگ شروع کر دی جس کے باعث کئی ٹرک ڈرائیو زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ حملہ تا حال جاری ہے اور مقامی انتظامیہ کے مطابق اس حملے میں کئی شہادتوں کو خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے بگن، اوچت وہ مقامات ہیں جہاں انہی تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے نومبر 2024 میں بھی پاراچنار جانے والے مسافر کانوائے پر حملہ کر کے درجنوں شیعیان حیدر کرارؑ کو سکیورٹی فورسز کی موجودگی میں سر عام قتل کر دیا گیا تھا، جس کے بعد کرم کے حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے جبکہ تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے پاراچنار جانے والی شاہرہ کو بھی مکمل طور پر تمام آمد و رفت کے لیے بازور طاقت بند کر دیا گیا تھا جس کے باعث اپر کرم میں پاراچنار سمیت دیگر کئی علاقوں میں بھی غذائی قلت، ادویات کی کمی سمیت پیٹرولیم مصنوعات کی بھی شدید قلت ہو گئی تھی جس کے باعث مذید کم از کم 450 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکوؤں کے خاتمے کیلئے اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
پاراچنار کے کشیدہ حالات اور انکی سپلائی لائن کاٹنے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی دھرنے بھی دیے گئے جس کے بعد سیکورٹی اداروں نے بگن، اوچت کے علاقوں میں کلئیرنس آپریشن کا آغاز کر کے ان علاقوں کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
سکیورٹی اداروں کے دعوؤں کے بر خلاف لوئر کرم کے علاقوں بگن، اوچت، مندوری، چارخیل میں تاحال تکفیری دہشتگرد نہ صرف موجود ہیں بلکہ آئے روز حکومتی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے حکومتی افسران، سکیورٹی ادارں کے اہلکاروں سمیت عام عوام پر بار بار حملہ آور ہوتے رہے ہیں جس کے باعث کئی معصوم جانیں ضائع ہوئی ہیں۔
تکفیری دہشتگردوں کے آج کے تازہ حملے سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ لوئر کرم کے علاقوں میں سکیورٹی اداروں کی کاروائیوں سے تکفیری دہشتگردوں کو کوئی خاطر خواہ نقصان نہیں پہنچا ہے بلکہ یہ تکفیری دہشتگرد پہلے سے زیادہ منظم اور طاقتور ہوئے ہیں جو سکیورٹی اداروں کی موجودگی میں اپنی کاروائیاں بلا خوف و خطر انجام دے رہے ہیں، جو کہ سکیورٹی اداروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر سوالیہ نشان ہے۔
تکفیری دہشتگردوں کے آج کے تازہ حملے کی ویڈیوز ملاحظہ فرمائیں: