ایم ڈبلیو ایم کے تحت سالانہ سلسلہ معارف قرآن پروگرام جاری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایم ڈبلیو ایم ضلع شرقی کراچی کی جانب سے سالانہ سلسلہ معارف قرآن پروگرام کیتھولک گراؤنڈ سولجر بازار میں جاری۔ مولانا سید کاظم عباس نقوی سورہ واقعہ کی تفسیر بیان کررہے ہیں۔
مولانا کاظم عباس نے کہا کہ سورہ واقعہ پر غور و فکر اور اسے بار بار پڑھنے سے قیامت پر ایمان اور اس کا اثر ہمارے وجود سے ظاہر ہوگا ۔ جب ہم ایک بات کو بار بار سنتےہیں تو بالآخر اس کا یقین کرنے لگتے ہیں۔ اسی طرح خدانے قرآن مجید میں قیامت کو تکرار کیا ہے تاکہ کئی بار پڑھنے کے بعد ہمیں اس کا یقین آجائے ۔
انہوں نے کہا کہ قیامت کے متعلق مطالعات کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔ قرآن مجید میں قیامت کے متعلق کئی آیات موجود ہیں۔ قیامت کا منظر ہولناک ہے، جب آئے گی تو انتہائی خطرناک ہوگی۔ قیامت کے مرحلہ کا تعلق خدا کے غصب سے نہیں ہے بلکہ منصوبہ بندی سے ہے۔ قیامت اللہ کے دشمنوں کو نیچے یعنی جہنم تک لے جانے والی ہے۔ قیامت متکبر کے سر کو جھکادے گی۔ ہر وہ مومن جس کے ایمان کی وجہ سے اس کا مذاق اڑایا جاتا ہے اس کے مقام کو بلند کرنے والی ہوگی۔
یہ خبر بھی پڑھیں قائداعظم کے پاکستان میں اسرائیل کے لئے کوئی جگہ نہیں
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ تربیت اور تذکر کے نتیجہ میں انسان کے اندر ایک ایسا مرحلہ آتا ہے کہ وہ فکر گناہ بھی نہیں کرتا۔ اپنے نفس کو گناہوں سے اتنا ڈرائیں کہ وہ اس کے بارے میں سوچنا ہی چھوڑ دے۔ ایسے مرحلہ پرخدا انسان کے گناہوں کو مکمل طور پر مٹادیتا ہے اور اس کی برائیوں کو نیکیوں میں بدل دیتا ہے ۔
آرٹیفیشل انٹیلجنس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت آئے گا جب آرٹیفیشل انٹیلجنس اور سائنس آئمہ اطہارؑ کی سرپرستی میں ہوں گے۔ حقیقی معنوں میں اس کی ترقی کا لوگ مشاہدہ کریں گے ۔امام علی ؑ نے شخصیت پرستی سے بچنے کےلئے اصول بتایا کہ پہلے حق کو پہچانواور پھر اہل حق کو پہچانو۔
خدا کے متعلق جو کچھ انسان اپنے ذہن میں بناتا ہے وہ اس کی تخلیق تو ہوسکتی ہے مگر خدا نہیں ہوسکتا۔ خدا کی ذات اور کائنات کے مسئلہ میں ہمارے پاس عقلی دلیل ہونی چاہیے تاہم تفسیر میں ہم آئمہ اطہارؑ ؑکے محتاج ہیں۔ انسان کے ذہن میں کسی معاملہ پر کوئی شبہ ہو تو شیطان اسی شبہ پر حملہ کرتا ہے اور اسی شبہ کے ذریعے اسے گمراہ کرتا ہے ۔