پنجاب میں کتنی مجالس اور کتنے جلوس برآمد ہوں گے
عاشورا کے موقع پر پاک فوج کے 6 ہزار 560 اور رینجرز کے 3 ہزار 120 جوان سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) دنیا بھر کی طرح صوبہ پنجاب کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں غم حسین علیہ السلام منایا جا رہا ہے۔ مجالس عزاء کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ مختلف شہروں میں ماتمی جلوس بھی برآمد ہو رہے ہیں۔ جلوسوں کی برآمدگی کا یہ سلسلہ یوم عاشور تک جاری رہتا ہے جبکہ یوم عاشور کے بعد بھی بعض شہروں سے جلوس برآمد ہوتے ہیں۔ جلوسوں میں شبیہہ ذوالجناح، علم اور تعزیہ برآمد کیا جاتا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق صوبہ پنجاب میں 33 ہزار 356 مجالس اور 8 ہزار 674 جلوس نکالے جائیں گے۔ عاشورا کے موقع پر پاک فوج کے 6 ہزار 560 اور رینجرز کے 3 ہزار 120 جوان سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے جبکہ 2 لاکھ 32 ہزار 328 اہلکار، 1 لاکھ 38 ہزار 335 رضاکار بھی محرم الحرام کے موقع پر سکیورٹی کی ڈیوٹی دیں گے۔
محرم الحرام کے جلوسوں کی مانیٹرنگ کیلئے سول سیکرٹریٹ لاہور میں مرکزی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جو پورے صوبے کی مانیٹرنگ کیلئے استعمال ہوگا۔ لاہور کا مرکزی جلوس 10 محرم کو اندرون موچی دروازہ نثار حویلی سے برآمد ہوگا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا چوہٹہ مفتی باقر، مسجد وزیر خان، کشمیری بازار سے رنگ محل پہنچے گا جہاں پر نماز ظہرین ادا کی جائیگی جس کے بعد جلوس اپنے روایتی روٹ صرافہ بازار، گمٹی بازار، ڈبی بازار، سید مٹھا اور تحصیل بازار سے امام بارگاہ مبارک بیگم، بازار حکیماں، فقیر خانہ میوزیم سے ہوتا ہوا اونچی مسجد بھاٹی گیٹ پہنچے گا جہاں سے نماز مغرب کے بعد یہ بھاٹی چوک سے لوئر مال پر کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوجائیگا، جہاں مجلس شام غریباں ہوگی۔