پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

وکیل ِ یزید ،گستاخ ِ نواسئہ رسول ؐ امام حسینؑ ذاکر نائیک ملعون کی پاکستان آمد نامنظور

ذاکر نائیک جیسے متعصب ،گستاخ اور یزید کے رشتے دار کی پاکستان آمد پر محبان اہل بیتؑ شیعہ سنی عوام غم وغصے کا شکار ہیں

شیعہ نیوز: یزیدپلید کو شہزادہ کہنے والا، نبی پاک کو مر کے مٹی کہنے والا، یزید کو رحمتہ اللہ علیہ کہنے والا (نعوذباللہ) ملعون ذاکر نائیک پاکستان آ رہا ہے۔دشمن رسول و آل رسول ؐ، گستاخِ اہل بیت ؑ ذاکر نائیک کی پاکستان آمد پر پابندی عائد کی جائے۔ سوشل میڈیا پر مطالبہ زور پکڑ گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی نژادنام نہاد اسلامک اسکالرگستاخ ِ اہل بیت نبوتؑ ذاکر نائیک اپنے بیٹے فارق نائک کے ہمراہ رواں ماہ پاکستان کے دورے پر آرہا ہے۔وہ 5اور 6 اکتوبر2024کو دو روز کراچی میں قیام کرے گا جہاں باغ جناح گراؤنڈ میں عوامی اجتماع سے خطاب متوقع ہے ، بعد ازاں وہ لاہور اور اسلام آباد میں جائے گا۔

ذاکر نائیک جیسے متعصب ،گستاخ اور یزید کے رشتے دار کی پاکستان آمد پر محبان اہل بیتؑ شیعہ سنی عوام غم وغصے کا شکار ہیں، ایک ایسا شخص جو کہ رب کےمحبوب بنی کریم ؐ اور ان کے محبوب امام حسینؑ کو نعوذباللہ یزید کے ہم پلہ اور شہزادہ قرار دے ، معرکہ کربلا کو دو شہزادوں کی جنگ قرار دے ایسے بدبخت کو ہم اپنے پاک سرزمین پر کیسے برداشت کرسکتےہیں؟

یہ بھی پڑھیں:پاکستانی منافق ہیں وہ بھی بلا کے،اپنے ہم مسلک مفتی طارق مسعود کی توہین رسالتؐ پر تحریک لبیک و سپاہ صحابہ کو سانپ سونگھ گیا

ایسے بندے کی ہم تبلیغ کاہم کیا کریں جو اہل بیت کی قربانیوں کا مذاق اڑائے ہماری کوئی اس سے ذاتی دشمنی نہیں ہے لیکن جو اہل بیت کا مذاق اڑائے ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

پاکستان کے 24 کروڑ محبان رسول اور آل رسول شیعہ سنی عوام حکومت وقت سے مطالبہ کرتےہیں کہ اس ملعون گستاخ ذاکر نائیک کے پاکستان میں دخلے پر پابندی عائد کی جائے جس کی آمد سے پاکستان میں نقص امن کا خطرہ پایا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ یزید کی وکالت کرنے والے اندر سے دشمن رسول ص ہیں اوردشمن رسول ص نے دنیا اور آخرت میں ذلیل ہونا ہے،جس جس نے یزید کا دفاع کیاتاریخ شاہد ہے اللہ ج نے اسے ذلیل کیا ہے جس کی تازہ مثال مفتی طارق مسعود کی ہے۔

ہمارا عقیدہ ہے یزید کو خلیفہ یا امیر کہنے والوں کا قصور نہیں ہے،دراَصل تقاضهِ عدل یہ ہے کہ جو حُسینؑ جیسی نعمت کو چھوڑ دے تو یزید جیسی ذلت اُس کا مقدر بن جاتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button