مارٹن گریفیٹس لاحاصل گھن چکر میں گھوم رہے ہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی خبر رساں ادارہ) یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے یمن پر مسلط کردہ سعودی جنگ کے طول پکڑ جانے اور یمن کے شدید انسانی بحران کے حل و جنگ بندی میں اقوام متحدہ کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفیٹس کی تمام سرگرمیوں کو لاحاصل گھن چکر پر مبنی قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق محمد علی الحوثی نے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں لکھا ہے کہ جارح ممالک کے ہاتھ میں حقیقی راہِ حل کو قبول نہ کرنے کا بہانہ پےدرپے وقوع پذیر ہونے والے بحران اور (معین کردہ) راہِ حل کا فقدان ہے جبکہ اس صورتحال کے باعث اقوام متحدہ کا خصوصی نمائندہ ایک ایسے لاحاصل گھن چکر میں گھوم رہا ہے جس کا کوئی نتیجہ نہیں۔
انصاراللہ یمن کی سپریم انقلابی کونسل کے سربراہ محمد علی الحوثی نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ اگر (یمن کے لئے اقوام متحدہ کا خصوصی) نمائندہ، حقیقی کامیابی کا طالب ہو تو اُسے چاہئے کہ یہ حقیقت تسلیم کر لے کہ (جارح) اتحادی ممالک کی پیشکش فریب (وہم) پر مبنی ہے نہ کہ امن و امان پر!
واضح رہے کہ سابق و مستعفی یمنی صدر منصور ہادی عبدربہ کی حکومت واپس لانے کے لئے سعودی عرب کی جانب سے مارچ 2015ء سے یمن پر ہولناک جنگ مسلط کی گئی ہے جو اب اپنے چھٹے سال میں داخل ہو چکی ہے جبکہ دوسری طرف یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفیٹس کی جانب سے تاحال ہونے والی جنگ بندی کی تمام کوششیں بے نتیجہ ثابت ہوئی ہیں۔دوسری جانب عالمی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حمایت یافتہ مسلح دہشت گردوں نے یمن کے مرکزی بینک سے ملکی کرنسی کا ایک بڑا ذخیرہ چرا لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یمنی صوبے حضرموت کے شہر مکلا پر قابض اماراتی حمایت یافتہ مسلح گروہ ’’النخبہ الحضرمیہ‘‘ نے چوری شدہ ملکی کرنسی کو متعدد کنٹینیرز میں بھر کر شہر مکلا میں موجود سعودی ایئرپورٹ ’’الریان‘‘ پہنچا دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کرنسی نوٹوں سے بھرے کنٹینرز کو سعودی ایئرفورس کے طیاروں کی مدد سے الریان تک پہنچایا گیا ہے جبکہ ایک ہفتے پر مبنی اس ساری کارروائی دوران النخبہ الحضرمیہ کے دہشت گردوں کو سعودی فضائیہ کا مکمل تعاون حاصل تھا۔
واضح رہے کہ النخبۃ الحضرمیہ یمنی صوبے حضرموت کے باشندہ فوجیوں پر مشتمل ملیشیا ہے جس کے تمام کمانڈرز متحدہ عرب امارات کے شہری ہیں جبکہ اس مسلح گروہ کو امریکہ کی جانب سے مکمل لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کی گئی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے حضرموت اور عدن کے اندر اماراتی سرپرستی میں اس مسلح گروہ کی جانب سے بنائے گئے متعدد جیلوں کے بارے میں رپورٹ بھی شائع کی تھی جہاں ہزاروں بیگناہ یمنیوں کو شدید تشدد اور شکنجوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔