شہید سلیمانی بیت المقدس کی آزادی کے لئے جدوجہد کو دینی فریضہ سمجھتے تھے، ناصر ابو شریف
شیعہ نیوز: فلسطین کی اسلامی جہاد موومنٹ کے نمائندے ناصر ابو شریف نے شہید سلیمانی کے حوالے سے کہا کہ ہماری آخری ملاقات میں انہوں نے فلسطین میں غیر فعال جماعتوں کے بارے میں کہا کہ قیامت کے دن ہم سے پوچھا جائے گا کہ تم نے قدس کے لئے کیا کیا؟
رپورٹ کے مطابق ایران میں فلسطین کی تحریک اسلامی جہاد کے نمائندے ناصر ابو شریف نے خطے کی عسکری مساوات میں شہید لیفٹیننٹ جنرل حاج قاسم سلیمانی کے کردار کے بارے میں بتایا۔
انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی مزاحمتی محور کی اہم شخصیت کے طور پر خطے کی عسکری حرکیات میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ علاقوں پر یمنی فوج کے میزائل حملے، متعدد زخمی، صہیونیوں میں رعب و وحشت
ناصر ابو شریف نے واضح کیا کہ مزاحمت ایک ایسا محور ہے جو بعض اہداف اور اصولوں کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا تھا جن میں سب سے اہم مقصد خطے میں صیہونی حکومت اور امریکہ کے تسلط کا مقابلہ اور فلسطین کی آزادی کے لئے جد و جہد کرنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید سلیمانی نے مختلف مزاحمتی گروہوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کر کے انہیں فعال کیا تاکہ متحد ہو کر قابض حکومت کا مقابلہ کیا جا سکے۔
اسلامی جہاد کے رہنما نے مزید کہا کہ اگر مزاحمتی محور کی موجودہ صلاحیتیں نہ ہوتیں تو ان عالمی شیطانی کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا تھا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ شہید سلیمانی نے یقینی طور پر اس محور کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں شہید سلیمانی کے بارے میں بتایا کہ حاج قاسم بے پناہ قوت ارادی اور پختہ عزم کے مالک تھے۔ وہ ایک حیرت انگیز انسان تھے جن کی اعلیٰ جنگی حکمت عملی اور منصوبہ بندی دشمن کو بے بس کر دیتی تھی اور وہ ہر وقت میدان میں موجود رہتے تھے۔
ایران میں فلسطین کی مزاحمتی تحریک کے نمائندے نے مزید کہا کہ شہید قاسم سلیمانی نے ایک ملاقات کے دوران مسئلہ فلسطین کے بارے میں غیر فعال جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قیامت کے دن ہم سے اس بارے میں پوچھا جائے گا کہ تم نے بیت المقدس کی آزادی کے لئے کیا کیا؟