مشرق وسطی

مشہد اور تہران میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سیمینار

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایران کے دوسرے بڑے شہر مشہد مقدس میں پاکستان قونصلیٹ میں یوم سیاہ کشمیر کی مناسبت سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق مشہد میں یوم سیاہ کشمیر کی مناسبت سے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان قونصلیٹ اور ایرانی وزارت خارجہ سمیت سول سوسائٹی کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔

کلام الہی کی تلاوت کے بعد قونصلر سجاد محمد خان نے شرکاء کو یوم سیاہ کشمیر کے حوالے سے صدر پاکستان عارف علوی جبکہ قونصل عرفان محمود بخاری نے وزیراعظم کا پیغام پڑھ کر سنایا۔

تقریب میں موجود شرکاء کو تصاویر، ویڈیو کلپ اور تقاریر کے زریعے مقبوضہ کشمیر کا پس منظر، آرٹیکل 370 کی معطلی، وہاں کے موجودہ حالات اور اس حوالے سے پاکستان کے موقف کے بارے میں انتہائی موثر طریقے سے آگاہی دی گئی۔

س موقع پر شہدائے کشمیر خصوصا شہید برہان وانی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

گیسٹ اسپیکر کے طور پر ڈاکٹر تقی صادقی نے شرکاء سے خطاب کیا اور کہا کہ کشمیری عوام فلسطینیوں سے زیادہ مظلوم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو عالم اسلام کے سامنے زیادہ سے زیادہ اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

تقریب کے اختتام پر تمام معزز مہمانوں میں مظلوم کشمیریوں کی حمایت کے عزم کے اظہار کے طور پر ٹی شرٹس اور کی رنگ تقسیم کئے گئے، جن پر جلی حروف سے فارسی زبان میں ’’کشمیر تنہا نہیں ہے‘‘ لکھا ہوا تھا۔

دوسری جانب پاکستانی سفارت خانے کے اشترا ک سے تہران یونیورسٹی کے اردو ڈیپارٹمنٹ میں خصوصی سیمینار کا انعقاد کیا گیا، شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

تہران یونیورسٹی کے اردو ڈیپارٹمنٹ میں خصوصی سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور مسلم ممالک کی خاموشی کی بھی مذمت کی۔

ایران میں پاکستانی سفیر رفعت مسعود نے سیمینار میں کہا کہ پاکستانی وزیراعظم نے کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ میں اٹھایا، مودی کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے سے ’’کشمیریت‘‘ کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

پاکستانی سفیر نے طالب علموں، اسکالروں اور ماہرین تعلیم پر زور دیا کہ وہ کشمیر کا مسئلہ اجاگر کریں۔

سیمینار میں ایرانی طالب علموں نے کشمیریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ کشمیر کا تنازع حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button