مشرق وسطی
غزہ میں بچوں کے قتل عام نے امریکہ کا حقیقی چہرہ دنیا پر واضح کر دیا، صنعاء
شیعہ نیوز: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ "مہدی المشاط” نے آج شب اس بات پر زور دیا کہ اگر غزہ پر جارحیت میں امریکی شمولیت نہ ہوتی تو کبھی بھی اس حد تک اسرائیلی جرائم رونماء نہ ہوتے، کیونکہ واشنگٹن نے تیسری مرتبہ بھی اس بات کی اجازت نہ دی کہ غزہ میں جاری جارحیت کو روکنے کے لیے بین الاقوامی کوششیں کامیاب ہو سکیں۔ مہدی المشاط نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ امریکہ کا انسانی حقوق سے کوئی تعلق نہیں اور اس ملک کا حقیقی چہرہ بھی دنیا کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، اجتماعی و بچوں کے قتل سمیت دوسری اقوام کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا حامی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عرب و اسلامی ممالک کو چاہیے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کے حوالے سے دشمن کی شناخت کے لیے صحیح راستے کا انتخاب کریں۔
مہدی المشاط نے کہا کہ یہودیوں کی مسلمانوں سے دشمنی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ یہودیوں کی کوشش رہی ہے کہ وہ اسلام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں، ہماری سرزمینوں پر قبضہ کریں اور ہمارے قدرتی وسائل کو لوٹ لیں۔ اس یمنی عہدیدار نے کہا کہ بحیرہ عرب اور احمر میں تمام ممالک کے لیے بحری نقل و حرکت آزاد ہے مگر امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے بحری جہاز یہاں سے نہیں گزر سکتے۔ انہوں نے تمام عرب و اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکی و اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ اسی دوران انہوں نے یمن کے عوام سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کی حمایت میں اپنے ہفتہ وار مظاہروں کو جاری رکھیں کیونکہ یہ مسئلہ دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے بہت تاثیر رکھتا ہے۔