مولوی عبدالعزیز کو فی الفور گرفتار کیا جائے، صاحبزادہ حامد رضا
شیعہ نیوز:سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے جامعہ رضویہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے حوالے سے ابھی ابتدائی مرحلہ ہے۔ ابتدائی مرحلے سے ہی ان کی منظوری کی بات کرنا حقائق سے نظر چرانے کے مترادف ہے۔ اگرچہ تحریک طالبان افغانستان اپنے سابقہ رویہ میں تبدیلی کا اشارہ دیتے ہوئے پوری دنیا کو یہ باور کروانے کی کوشش کر رہی ہے کہ تحریک طالبان افغانستان کا رویہ ان کے سابقہ رویہ سے برعکس ہوگا۔ مگر ابھی یہ انتہائی ابتدائی مرحلہ ہے اور کچھ عرصہ کے بعد ان کے نئے طرز عمل کے اوپر رائے دینا مناسب ہوگا کہ آیا وہ حقیقی معنوں میں تبدیل ہوچکے ہیں یا صرف عارضی طور پر انٹرنیشنل کمیونٹی سے منظوری حاصل کرنے کیلئے اپنے رویہ میں تبدیلی لائے ہیں۔ لہذا کم از کم چھ ماہ کا عرصہ درکار ہوگا کہ ہم تحریک طالبان افغانستان کے حوالہ سے اپنی رائے قائم کرسکیں۔
حامد رضا نے کہا کہ جیل سے داعش خراسان کے امیر عمر خراسانی کی رہائی اور اس کا مارا جانا اور دوسری طرف اسی پرچرکھی جیل سے تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیر اور دیگر اراکین کی رہائی کے بعد غائب ہو جانا بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ بیان کہ افغانستان میں ہمارا کوئی آئیڈیل نہیں ہے، موجودہ حالات کے مطابق بہترین بیان ہے۔ حکومتی عہدیداروں کو بھی چاہیئے کہ وہ خوامخواہ تحریک طالبان افغانستان کے ترجمان بننے کی کوشش نہ کریں۔ پاکستان کی قوم افواج پاکستان، پولیس، سول سوسائٹی، علماء و مشائخ نے دہشت گردی کیخلاف بےمثال قربانیاں دی ہیں۔ ابھی ہمارے سامنے اور بہت سے چیلنجز آنے والے ہیں، لہذا حکومت وقت کو اس بات کا احساس ہونا چاہیئے کہ تحریک طالبان پاکستان، منظور پشتین، بی ایل اے اور دیگر کالعدم دہشت گرد تنظیمیں انٹرنیشنل ایجنڈے پر اسرائیل اور بھارت کی ایماء پر سی پیک اور پاکستان کے داخلی امن کو تباہ کرنے کے در پہ ہیں۔ لہذا اس حوالہ سے کوئی بھی پالسی وضع کرنے سے پہلے پاکستان کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں اور اکابرین کو اعتماد میں لے کر حتمی پالیسی بنائی جائے۔
چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان افغانستان کی فتح کے بعد پاکستان میں ان کی فتح پر شادیانے بجانے والے لوگ اور جماعتیں یہ عوامی رائے قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ تحریک طالبان افغانستان کی طرز پر پاکستان میں بھی جدوجہد شروع کی جائے۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے مزید کہا کہ ایسے تمام عناصر ریاست پاکستان کے باغی ہیں۔ ریاست کو ایسے عناصر کے خلاف فی الفور کارروائی کرنی چاہیئے۔ مولوی عبدالعزیز اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں امارات اسلامیہ افغانستان کے جھنڈے لہرانے والے عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف بغاوت کے مقدمات قائم کیے جائیں۔ سنی اتحاد کونسل طالبان کے حوالے سے بانی قائد صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم رحمۃ اللہ علیہ کے نقطہ نظر پر سختی سے کاربند ہے۔ سنی اتحاد کونسل کو طالبان یا طالبان نما بھیڑیئے کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ سنی اتحاد کونسل تحریک طالبان پاکستان، کالعدم جماعتوں، انتہاء پسندی، فرقہ واریت کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ اس موقع پر صاحبزادہ حسن رضا، ملک بخش الہیٰ، پیر طارق ولی چشتی، قاری محمد امین، مولانا کوکب ریاض اویسی، فیض بخش رضوی و دیگر بھی موجود تھے۔