مقالہ جاتہفتہ کی اہم خبریں

یکم مئی: یومِ شہادتِ استادِ شہید مرتضیٰ مطہری

شیعہ نیوز: یکم مئی دُنیا بھر میں یومِ مزدور کے طور پر جانا جاتا ہے، مگر ایران میں یہ دن ایک اور حوالے سے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ دن عظیم اسلامی مفکر، فقیہ، فلسفی اور انقلابی رہنما، استادِ شہید آیت اللہ مرتضیٰ مطہری کی شہادت کی یاد میں "یومِ معلم” (روزِ معلم) کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن نہ صرف اس عظیم استاد کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا موقع ہے بلکہ تعلیم، فکر، اجتہاد اور شہادت کے اعلیٰ معانی کو بھی اُجاگر کرتا ہے۔

استاد مرتضیٰ مطہری کا تعارف:

استاد شہید آیت اللہ مرتضیٰ مطہری 3 فروری 1920کو ایران کے صوبہ خراسان کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے والد اور مقامی علما سے حاصل کی۔ بعد ازاں وہ قم کے حوزہ علمیہ میں شامل ہوئے جہاں انہیں آیت اللہ بروجردی، علامہ طباطبائی اور امام خمینی جیسے جید اساتذہ کی صحبت نصیب ہوئی۔

مطہری نہ صرف ایک فقیہ اور فلسفی تھے بلکہ وہ اسلامی فکر کو جدید تقاضوں کے مطابق بیان کرنے والے روشن خیال مفکر بھی تھے۔ انہوں نے دین کو فقط روایتی دائرے میں محدود رکھنے کے بجائے اسے معاشرت، سیاست، فلسفہ، اور اخلاقیات کے میدان میں مؤثر انداز میں پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینیوں کے خلاف صیہونی مظالم، نسل کشی کا واضح ثبوت ہیں، غریب آبادی

فکری خدمات:

استاد مطہری کی تحریریں اسلامی معارف کا ایک قیمتی خزانہ ہیں۔ اُنہوں نے درجنوں کتابیں لکھیں جن میں سے کئی کو ایران اور بیرونِ ملک کے تعلیمی اداروں میں نصابی مقام حاصل ہے۔ ان کی مشہور کتابوں میں شامل ہیں:
عدلِ الٰہی
انسان کامل
اسلام اور جدید تقاضے
نظام حقوق زن در اسلام (اسلام میں عورت کے حقوق)

سیرتِ فاطمی، سیرتِ علوی:

ان کی تحریریں عقلی اور نقلی دلائل کا حسین امتزاج پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے نوجوان نسل کو دین کی گہرائیوں سے آشنا کرنے کی بھرپور کوشش کی، اور مغربی افکار کا علمی اور فلسفیانہ انداز میں تجزیہ پیش کیا۔

انقلاب اسلامی ایران میں کردار:

استاد مطہری امام خمینی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے اور انقلاب اسلامی کے نظریاتی معماروں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہوں نے انقلاب سے پہلے بھی عوامی اجتماعات اور دروس کے ذریعے اسلامی بیداری کی تحریک کو تقویت دی، اور انقلاب کے بعد نئے اسلامی نظام کی فکری بنیادوں کو استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

شہادت:

1 مئی 1979 کو استاد مطہری کو فرقہ "فرقان” کے افراد نے تہران میں فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ یہ گروہ دین اور علمائے دین کے خلاف تھا اور استاد مطہری کو اسلامی فکر کا نمائندہ سمجھتے ہوئے اُنہیں نشانہ بنایا گیا۔ ان کی شہادت نے نہ صرف ایران بلکہ عالم اسلام کو ایک عظیم رہنما سے محروم کر دیا۔

یومِ معلم (روزِ معلم):

استاد مطہری کی شہادت کی مناسبت سے ایران میں 1 مئی کو یومِ معلم قرار دیا گیا، تاکہ معاشرے میں اساتذہ کی عظمت، تعلیم و تربیت کی اہمیت، اور اسلامی معارف کی خدمت کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔ یہ دن اس امر کا بھی اعادہ ہے کہ معلم فقط درس دینے والا نہیں بلکہ قوموں کی فکری، اخلاقی اور انقلابی رہنمائی کا محور ہوتا ہے۔

استاد شہید مطہری کی زندگی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ علم، اخلاص، فکر اور عمل کا امتزاج کسی بھی معاشرے کو انقلاب دے سکتا ہے۔ ان کی شہادت ہمیں یہ پیغام دیتی ہے کہ دین کی خدمت اور حق گوئی کی راہ میں قربانی دینا ہی حقیقی کامیابی ہے۔ آج بھی اُن کی کتابیں اور افکار نئی نسل کی فکری تربیت کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button