
عید الاضحی 1446ھ کے موقع پر علامہ سید ساجد علی نقوی کا پیغام
قربانی کے اہداف کا شعور رکھ کر اس پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ سنت ابراہیمی کو پورا کرنے کے لئے جانوروں کی قربانی کے ساتھ اپنے مفادات‘ ذاتی خواہشات‘ غلطیوں ‘ کوتاہیوں اور خطاﺅں کی قربانی بھی ضروری ہے کیونکہ بطور مسلمان ہمارا ایمان ہے یہ کہ خدا کے حضور ہمارے قربان کردہ جانور کا گوشت پوست اور خون نہیں پہنچتا بلکہ ہمارا ہدف‘ ہماری نیت‘ ہمارا ایثار‘ ہمارا خلوص اور ہمارا تقویٰ پیش ہوتا ہے
شیعہ نیوز: علامہ سید ساجد علی نقوی نے عیدالاضحی کے موقع پر قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہاہے کہ انسان کا اپنے خالق کی رضا اور مرضی کا علم ہونے کے بعد اس کے سامنے سرتسلیم خم کرنا قربانی ہے۔ چونکہ یہ عمل خداوندکریم کے احکام اور اس کی منشاءکے تحت انجام پاتا ہے اس لئے اس کا ہدف انتہائی اعلی و ارفع ہے۔ اگر ہر قربانی کے وقت یہی اعلی ہدف پیش نظر ہو تو قربانی قبول ہوتی ہے اور اس کے فوائد و اثرات بھی ظاہر ہوتے ہیں ورنہ یہی قربانی جان‘ مال‘ عزت اور وقت کا ضیاع تصور ہوسکتی ہے۔ اگرچہ قربانی کا مظہر انسان کے فطری اور معاشرتی تقاضوں کے پیش نظر کوئی نہ کوئی رسم ہی ہوتی ہے لیکن یہ رسوم اصل ہدف نہیں ہوتیں بلکہ قربانی کے اہداف کے حصول کا ذریعہ ہوتی ہیں لہذا قربانی اور اس جیسے دیگر صالح اعمال کو فقط رسموں تک محدود کردینے سے اصل ہدف اوجھل ہوجاتا ہے جس سے اس قربانی کی قدر و قیمت باقی نہیں رہتی۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا ہے کہ قربانی کے اہداف کا شعور رکھ کر اس پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ سنت ابراہیمی کو پورا کرنے کے لئے جانوروں کی قربانی کے ساتھ اپنے مفادات‘ ذاتی خواہشات‘ غلطیوں ‘ کوتاہیوں اور خطاﺅں کی قربانی بھی ضروری ہے کیونکہ بطور مسلمان ہمارا ایمان ہے یہ کہ خدا کے حضور ہمارے قربان کردہ جانور کا گوشت پوست اور خون نہیں پہنچتا بلکہ ہمارا ہدف‘ ہماری نیت‘ ہمارا ایثار‘ ہمارا خلوص اور ہمارا تقویٰ پیش ہوتا ہے۔ لہذا ہمیں اس جانب اپنی توجہ مرکوز رکھنی چاہیے کہ ہم کتنے اخلاص اور ایثار کے ساتھ یہ قربانی پیش کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امام خمینی (رح) کے افکار پوری طاقت کے ساتھ موجود ہیں,شیخ نعیم قاسم
علامہ ساجد نقوی کے مطابق عید قربان کے موقع پر ہمیں دنیائے اسلام میں اپنی جان و مال کی قربانیاں دینے والوں کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے اور خاص طور پر غزہ‘ فلسطین‘ لبنان‘ کشمیر اور دیگر خطوں میں عالم اسلام اور انسانیت پر جاری سامراجی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے مظلومو ں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کرنی چاہیے۔اس کے ساتھ اپنے گردو پیش میں نادار افراد کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنا چاہیے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ عید الاضحی کے نیک اور بابرکت موقع پر ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم انبیاءکرام‘ ائمہ اطہار ؑ‘شہدائے اسلام کی قربانی سے بالخصوص حضرت ابراہیم و اسماعیل ؑ کی قربانی سے سبق لیتے ہوئے عالم اسلام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے ایک راہ متعین کریں گے ۔ امت مسلمہ کے اتحاد اور ترقی میں رکاوٹ بننے والے عوامل‘ بحرانوں‘ چیلنجز اور مشکلات کے خاتمے کے لئے اقدامات کریں گے۔