
امریکا کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کے پیغامات ملے ہیں، لیکن اب ہم کیسے اعتبار کریں؟ عباس عراقچی
برطانوی جریدے میں شائع ہونیوالے اپنے ایک مضمون میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کو امریکا کیجانب سے دوبارہ مذاکرات کے پیغامات ملے ہیں، لیکن ہم اب امریکا پر کیسے اعتماد کریں۔؟ انہوں نے کہا کہ ایران سفارتکاری میں اب بھی دلچسپی رکھتا ہے، امریکا واقعی مسئلہ کا پُرامن حل چاہتا ہے تو برابری کی سطح پر معاہدے کو ممکن بنائے
شیعہ نیوز: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید محمد عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جنگ نے سفارت کاری کو سبوتاژ کر دیا، امریکا سفارت کاری دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔ برطانوی جریدے میں شائع ہونے والے اپنے ایک مضمون میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران اسرائیلی حملے نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل کو امن سے زیادہ تصادم پسند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے بھی ایران پر حملوں سے بین الاقوامی قانون اور این پی ٹی کی خلاف ورزی کی۔
یہ بھی پڑھیں: نابلس میں 12 سالہ بچہ شہید، مغربی کنارے میں اسرائیل اور آبادکاروں کی درندگی کا سلسلہ جاری
عباس عراقچی نے کہا کہ ایران کو امریکا کی جانب سے دوبارہ مذاکرات کے پیغامات ملے ہیں، لیکن ہم اب امریکا پر کیسے اعتماد کریں۔؟ انہوں نے کہا کہ ایران سفارت کاری میں اب بھی دلچسپی رکھتا ہے، امریکا واقعی مسئلہ کا پُرامن حل چاہتا ہے تو برابری کی سطح پر معاہدے کو ممکن بنائے۔ دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے مکہ مکرمہ میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کرکے خطے کی صورتِحال اور باہمی تعلقات پر گفتگو کی۔