دنیا

میٹا کمپنی ان تمام پوسٹوں کو ڈیلیٹ کررہی ہے جن میں "صیہونی” اصطلاح استعمال کی گئی ہے

شیعہ نیوز: فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک میٹا کمپنی نے صیہونی حکومت کی حمایت میں ایسی سبھی پوسٹوں کو ڈیلیٹ کرنے کا اعلان کردیا ہے جن میں ” صیہونی” اصطلاح استعمال کی گئ ہے

بدھ کو صیہونی حکومت کے چینل 12 نے رپورٹ دی ہے کہ میٹا کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایسی سبھی پوسٹوں کو ڈیلیٹ کردینے کا فیصلہ کیا ہے جن میں”صیہونی” لفظ کا استعمال کیا گیا ہو۔

میٹا کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اصطلاح یہودیوں اور اسرائیلیوں کے لئے استعمال کی جاتی ہے اور اس کے معنی اور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا میں نسل پرستی کی جڑ اسرائیل ہے، ایرانی سفیر علی بحرینی

قابل ذکر ہے کہ میٹا پلیٹ فارم نے فروری 2024 میں اعلان کیا تھا کہ وہ فیس بک اور انسٹاگرام پر ” صیہونی” اصطلاح کے استعمال کے حوالے سے سخت قوانین اور ضوابط پر غور کررہی ہے۔

اس اسرائیل نواز کمپنی کا کہنا تھا کہ ” صیہونی” اصطلاح کو نفرت اںگيز الفاظ کی فہرست میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔

میٹا کمپنی کہتی ہے کہ غزہ کے خلاف اسرائیلی فوج کی جنگ کے بعد سوشل میڈیا پر یہودیوں کی مخالفت بڑھ گئی ہے۔

اس کمپنی کا کہنا ہے کہ ” صیہونی” یہودیوں اور اسرائیلیوں کے لئے نامناسب اور غیر اخلاقی متبادل ہے۔

دوسری طرف انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹا کمپنی صیہونیوں کی سخت حامی ہے اور صیہونی فوج کے جرائم پر تنقید کرنے والی ہر آواز کو دبا دینا چاہتی ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی محقق اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مشیر علیا الغصین کا کہنا ہے کہ صیہونزم یا صیہونیوں پر تنقید پر پابندی لگادینا آزادی بیان کے منافی ہے اوراس کا مقصد ان لوگوں کی آواز دبانا ہے جو غزہ میں غاصب صیہونی فوج کے وحشیانہ جرائم سے عالمی رائے عامہ کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button