پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ملت جعفریہ اقلیت نہیں ہے لارجر ٹیکسٹ پیئر ہیں لہذا جو مسائل ہیں وہ سننے جائیں اور اسے فوری حل کیا جائے۔

شیعہ نیوز: سندھ بھرخصوصاً کراچی میں محرم الحرام کے آغاز کے باوجود مجالس وجلوس ہائے عزا کے مقاما ت اور راستوں پر صفائی ستھرائی ، روشنی اور سٹرکوں کی استر کاری کے کام شروع نہ کیئے جانے کے خلاف جعفریہ الائنس پاکستان کی جانب سے کراچی نشتر پارک میں شیعہ تنظیموں کی مشترکہ ہنگامی پریس کانفرنس منعقد ہوئی۔

پریس کانفرنس میں ملت جعفریہ کی تنظیموں کے ذمہ داران نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجالس وعزاداری کے دوران کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہئے، اگر کسی بھی قسم کا کوئی واقعہ رونما ہوا تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

کراچی نشتر پارک میں شیعہ علما کونسل، مجلس وحدت مسلمین، آئی ایس او ،مجلس زاکرین امامیہ،امامیہ آرگنائزیشن، تنظیم عزا، تنظیم عزاداری، پاک محرم،ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ، ڈسٹرکٹ کے کوآرڈینیٹر،اسکاوٹس کے نمائندگان اور دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام کا آغاز ہوچکا ہے اور چودہ سو سال پہلے کربلا میں بلند ہونے والی آواز حق کی یاد میں مجالس وعزاداری کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ لیکن نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے آج 1444 ہجری کا آغاز ہوچکا ہے لیکن انتظامیہ کی نااہلی کے باعث اعزاداران سید الشہدا سخت اذیت اور مشکلات سے دوچار ہیں۔

گذشتہ چند روز سے وزیر اعلیٰ سے لیکر نچلی سطح پر صرف ملاقاتیں اور اجلاس ہورہے ہیں لیکن صرف وعدوں، باتوں اور فوٹو سیشن کے کوئی اور چیز نظر نہیں آتی جس کو دیکھ کر یہ محسوس کیا جاسکے کے عملی اقدامات ہورہے ہیں۔

شہر کراچی گندگی کا ڈھیر بنا ہوا ہے وزیر اعلی اور ان کے وزرا ءیا تو اقرار کریں کے وہ ناکام ہوچکے ہیں یا پھر جو وعدے کیئے گئے ہیں انہیں پورا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جلوس بھی ہوگا اور مجلس بھی بپا ہوگی لیکن صوبائی حکومت کا چہرہ کالا ہوجائیگا۔ یہ بارش کوئی اچانک نہیں ہوئی۔

گذشتہ تین چار سالوں سے محرم الحرام بارشوں کے موسم میں آرہا ہے لیکن حکومت سندھ کی جانب سے کوئی موثر اقدامات نہیں کئے جاتے۔ رہنماوں نے کہا کہ اربوں روپے کا بجٹ کہاں جاتا ہے۔

کراچی کی ترقی کے لئے بجٹ آیا تھا وہ کہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خربوزے کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑتا ہے۔کے الیکٹرک مافیہ بنی ہوئی ہے جس نے شہر میں لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے۔

کے الیکٹرک نے اربوں روپے شہر قائد کے باسیوں سے بٹورے ہیں عزاداری سید شہدا میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں آنی چاہئے۔

اگر عزاداری اور مجلس کے دوران کوئی واقعہ رونما ہوا تو اس کی ذمہ داری وزیر اعلی، آئی جی اور کے الیکٹرک پر عائد ہوگی کراچی کے سوک معاملات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔

ملت جعفریہ اقلیت نہیں ہے لارجر ٹیکسٹ پیئر ہیں لہذا جو مسائل ہیں وہ سننے جائیں اور اسے فوری حل کیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button