
زائرینِ اربعین کی منظم واپسی یقینی بنائیں گے، جنگ میں بہترین قیادت پر آیت اللہ خامنہ ای کا شکریہ، محسن نقوی
شیعہ نیوز : تہران میں منعقدہ ایران، پاکستان اور عراق کے وزرائے داخلہ کے سہ فریقی اجلاس کے دوران پاکستان کے وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے ایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے بھی اربعین زائرین کے حوالے سے تعاون اور تبادلۂ خیال کرچکے ہیں، اور آج کے اجلاس میں اس تعاون کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوری ایران کی حالیہ 12 روزہ جنگ میں صہیونی حکومت کے خلاف فتح پر مبارکباد دی اور کہا کہ پاکستانی حکومت نے اسرائیلی حملوں کی سخت مذمت کی اور ایران کے دفاع کے حق کو تسلیم کیا۔ پاکستان کی عوام اور حکومت، ایران جیسے برادر ملک کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
محسن نقوی نے رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس جنگ میں جرات مندانہ قیادت کی اور دشمن کے سامنے ڈٹ کر کھڑے رہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان اربعین کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے، کیونکہ یہ ایک بڑا دینی اجتماع ہے جس میں لاکھوں زائرین شرکت کرتے ہیں اور بعض اوقات ان کا قیام طویل ہو جاتا ہے، جس کی مؤثر نگرانی ایک مشکل عمل ہوتا ہے۔
پاکستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم ایران اور عراق کی تمام کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور کسی قسم کے تعاون سے دریغ نہیں کریں گے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم جنوری 2026 سے کوئی بھی پاکستانی بغیر لازمی اجازت ناموں کے عراق نہیں چھوڑ سکے گا۔ پاکستانی زائرین سے میری گزارش ہے کہ جب وہ عراق پہنچیں تو اپنا پاسپورٹ ہر حال میں ساتھ رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایسے گروہ تشکیل دے گا جو اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام زائرین، جو کاروان کی صورت میں عراق پہنچتے ہیں، اسی کاروان کے ساتھ واپس بھی آئیں۔ ہم کاروانی نظم و ضبط پر زور دیں گے تاکہ زائرین عراق میں مقررہ حدود کی پابندی کریں اور غیر قانونی قیام کی روک تھام کی جاسکے۔ ساتھ ہی ایران اور عراق کی جانب سے کروڑوں زائرین کی میزبانی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس اجلاس میں ایران کے چھ سرحدی صوبوں کے گورنرز بھی شریک تھے جن میں ایلام، کردستان، خوزستان، کرمانشاہ، سیستان و بلوچستان اور مغربی آذربائیجان شامل ہیں۔
صوبائی گورنروں نے بھی زیارت اربعین کی سہولت کاری سے متعلق اپنی تجاویز اور آراء پیش کیں۔