سعودی عرب سے اسلام کا کوئی تعلق نہیں، محمد بن سلمان کاپرچم سے کلمہ طیبہ ہٹانے کا فیصلہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نےیہودویوں اور اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کیلئے سعودی عرب کے پرچم سے کلمہ طیبہ ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جن کو عرب ممالک میں یہودیوں کا سب سے قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے نے یہودیوں کی خواہش پر عمل کرتے ہوئے سعودی پرچم سے کلمہ طیبہ ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اب سعودی عرب کو آل سعود کی جانب سے اسلامی کی بجائے ’’سعودی شناخت‘‘ دی جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق اس حوالے سے محمد بن سلمان نے ایک ایسی تجویز منظور کی ہے، جس کے تحت سعودی عرب کے پرچم، قومی ترانے اور قوانین کو تبدیل کر دیا جائے گا۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کا پرچم اسلامی شناخت رکھتا ہے، جس پر کلمہ طیبہ تحریر ہے جبکہ کلمہ کے نیچے تلوار بنائی گئی ہے، جو ملک میں مذہب کی بنیاد کی علامت ہے۔ رپورٹس کے مطابق سوموار کو مملکت کی مشاورتی شوریٰ کونسل نے حالیہ تبدیلیوں کے حوالے سے منظوری دی ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق محمد بن سلمان نے اسلام کی بجائے قومیت اور قومی افتخار پر زور دیا ہے۔ سعودی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تبدیلیاں جھنڈے، نعرے، قومی ترانے اور نظام حکومت میں کی جائیں گی۔ اس حوالے سے مزید مندرجات کا ذکر نہیں کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں ناصبیوں نے متنازعہ یکساں قومی نصاب تعلیم مرتب کیا، علامہ حافظ ریاض
سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے بھی خبر دی ہے کہ شوریٰ کونسل نے جھنڈے کے ڈیزائن کو تبدیل کرنے کے مسودے کی منظوری دی ہے۔ شوریٰ کونسل میں یہ ترمیم رکن سعد العتیبی نے پیش کی تھی۔ اس تجویز کا جائزہ ایک ذیلی کمیٹی میں بھی لیا گیا تھا، جس کے بعد اسے شوریٰ میں پیش کرکے منظور کیا گیا۔
یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان گزشتہ کئی سالوں سے ملک میں روشن خیالی اور جدت کے نام پر فحاشی و عریانی کے کئی اڈے قائم کرچکے ہیں اور اس پر فخر کرتے نظر آتے ہیں، حال ہی میں محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی عرب میں تبلیغی جماعت کو دہشتگرد قرار دے کر پابندی عائد کردی گئی تھی اور اب سعودی پرچم سے کلمہ طیبہ کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔