عرب ممالک کی موجودہ صورتحال افسوسناک اور درد آور ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں لبنانی پارلیمنٹ کے نمائندے اور امل تحریک کے سیاسی شعبہ کے رکن ” محمد نصر اللہ ” نے صدی معاملے کی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے سابق صدر جارج بش کے نئے مشرق وسطی کے منصوبہ کی طرح صدی معاملہ بھی شکست اور ناکامی سے دوچار ہوجائےگا۔ محمد نصر اللہ نے عرب ممالک کی موجودہ دردناک صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لبنانی حکومت نے صدی معاملے کی بھر پور مخالفت کی اور لبنان کی مخالفت صدی معاملے کی شکست کا باعث بنے گی۔
محمد نصر اللہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے صدی معاملہ کے بارے میں مہر نیوز کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدی معاملہ فلسطین اور عرب ممالک کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کی مشترکہ سازشوں کا نتیجہ ہے اور اس سلسلے میں انھیں دو تین عرب ممالک جیسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی حمایت بھی حاصل ہے لیکن مذکورہ عرب ممالک کی حمایت کے باوجود صدی معاملے کو شکست ہوجائےگی کیونکہ اسے فلسطین عوام سمیت امت مسلمہ نے رد کردیا ہے کیونکہ صدی معاملے میں امریکہ نے فلسطینیوں کے حقوق کو بالکل نظر انداز کردیا ہے اور امریکی صدر ٹرمپ کے صدی معاملے کا حشر بھی نئے مشرق وسطی کے منصوبے جیسا ہوگا جسے امریکہ کے سابق صدر باش نے پیش کیا تھا۔
لبنان کی تحریک امل کے سیاسی شعبہ کے رکن محمد نصر اللہ نے صدی معاملے کے بارے میں عرب ممالک کے مؤقف کے بارے میں مہر نیوز کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے فلسطینی عوام کو اسرائیل کے بھیانک اور ظالمانہ عزائم اور جرائم کا سامنا ہے عرب ممالک کا مؤقف اور ان کی موجودہ صورتحال دردناک ہے۔ عرب ممالک آج اسرائیل کے ساتھ خفیہ اور آشکارا سطح پر تعلقات برقرار کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔ محمد نصر اللہ نے کہا کہ ایران واحد اسلامی ملک ہے جو بے لوث طریقہ سے فلسطینیوں کی مدد جاری رکھے ہوئے ہے اور مسئلہ فلسطین کی حیات میں ایران کا اہم اور بنیادی کردار ہے ۔ ایران پر امریکہ کے تمام اقتصادی اور سیاسی دباؤ کی اصل وجہ بھی مسئلہ فلسطین ہے کیونکہ ایران کا فلسطین کے بارے میں ٹھوس اور بے باک مؤقف ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایران آج فلسطینیوں کا بہت بڑا سہارا بنا ہوا ہے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد حضرت امام خمینی (رہ) نے مسئلہ فلسطین میں نئی جان ڈال دی ۔ اگر فلسطینیوں کو ایران جیسی مدد عرب ممالک سے مل جائے تو مسئلہ فلسطین بہت جلد حل ہوسکتا ہے لیکن بعض عرب ممالک کی منافقانہ اور سازشانہ پالیسیوں کی وجہ سے فلسطینی عوام کو آج بھی درد اور مشکلات کا سامنا ہے۔