امریکی حملوں میں مجاہد علی انور صبیح السعدی شہید اور دو زخمی ہوئے ہیں، حشدالشعبی
شیعہ نیوز: امریکی افواج نے القائم اور ترابیل کراسنگ کے قریب واقع علاقے صوبہ الانبار اور صوبہ بابل میں واقع جرف النصر کے علاقے میں حشد الشعبی کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔ عراقی اسلامی مزاحمت حشدالشعبی نے اعلان کیا ہے کہ امریکی حملوں میں اس تنظیم کا ایک مجاہد علی انور صبیح السعدی شہید اور دو زخمی ہوئے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ حملے عراق کی کتائب حزب اللہ کی طرف سے امریکی اڈوں پر حالیہ کارروائیوں کے جواب میں کیے گئے۔ عراق میں مزاحمتی گروہوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کی خبر کے بعد امریکی حکومت نے باضابطہ طور پر اس فوجی آپریشن کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اس سلسلے میں مغربی ایشیا میں امریکہ کے دہشت گردی کے ہیڈ کوارٹر ( نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور اعلان کیا کہ ہم نے عراق میں کتائب حزب اللہ کے 3 ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں، جنہیں ایران کی حمایت حاصل ہے، ان حملوں میں راکٹوں، میزائلوں اور خودکش ڈرونز کے ذریعے ممکنہ مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی دھمکی آمیز بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے امریکی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں عراق میں نئے حملے کئے گئے، ہم اپنے مفادات کے دفاع کے لیے مزید اقدامات کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے، لیکن ہم خطے میں تنازعات کو بڑھانا نہیں چاہتے۔