ملک کو منظم سازش کے تحت فرقہ واریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، علامہ حسن ظفر
شیعہ نیوز : ممتاز عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی نے لاہور کی جامعۃ المنتظر میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو منظم سازش کے تحت فرقہ واریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے اور بدقسمتی سے اس بار بھی دہشت گردی کا نشانہ ہم (شیعہ) ہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مختلف شہروں میں ’’عظمت صحابہ‘‘ ریلیاں نکالی جا رہی ہیں مگر ان ریلیوں میں صحابہ کرام کی عظمت بیان کرنے کے بجائے ہمیں (شیعوں کو) گالیاں دی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسی عظمت ہے کہ مخالف فرقے کو گالیاں دو، ان کے مقدسات پر پتھراو کرو، متنازع نعرے لگاؤ۔؟
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ جن لوگوں نے عظمت صحابہ کا پرچم اُٹھا رکھا ہے، انہیں صحابہ کی عظمت کا عِلم ہی نہیں، صحابہ کی عظمت ہم بیان کرتے ہیں اور ان مجالس میں ہمارا موضوع عظمت صحابہ ہی ہوگا اور ہم بتائیں گے کہ صحابہ کتنے عظیم تھے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ میرے پاس ایک ہزار سے زائد صحابہ کرام کی فہرست ہے جبکہ یہ جو عظمت صحابہ کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں، ان کی فہرست پانچ سے چھ صحابہ پر جا کر ختم ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا کوئی نظریہ ہے نہ کوئی عقیدہ، بلکہ یہ استعمار کی ہدایت پر ہمیشہ استعمال ہو جاتے ہیں۔ علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ یہ ولائے علیؑ کا اعجاز ہے کہ ہر بار علیؑ کے دشمن بے نقاب ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن کے لہو میں چودہ سو سال سے حرمت اہلبیتؑ کھٹک رہی تھی اور وہ چھپے ہوئے تھے، وہ اب بے نقاب ہو چکے ہیں، انہوں نے یزید کیلئے نعرے لگا کر اپنے منحوس چہروں سے نقابیں اُلٹ دی ہیں۔
علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ ہم کہتے ہیں کہ اگر ہم کربلا میں ہوتے تو مولا حسینؑ کیساتھ ہوتے، تو یزید کیلئے نعرے لگانے والوں نے بھی ثابت کر دیا ہے کہ وہ کربلا میں ہوتے تو ان کا شمار کس لشکر میں ہوتا۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ہمیں موت سے نہ ڈرایا جائے، ہم ڈرنے والی قوم ہی نہیں ہیں، چودہ سو سال سے ہمیں ختم کرنے کی کوششیں اور سازشیں ہو رہی ہیں، مگر ہم پہلے سے زیادہ بڑھ کر سامنے آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ اربعین پر پوری قوم باہر نکلے اور دشمنان اسلام کو بتا دے کہ پاکستان کے غیور شیعہ زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض حلقوں میں باتیں ہو رہی ہیں کہ شیعہ اقلیت میں ہیں، تو اس اربعین پر دیکھ لینا پاکستان میں کتنے شیعہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مجالس ہماری تربیت کا بہترین ذریعہ ہیں، یہاں اہلسنت برادران بھی آتے ہیں۔ انہوں نے خطباء و ذاکرین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ متنازع باتیں سٹیج حسینی پر زیب نہیں دیتیں، اس لئے محبت اور بھائی چارے کو فروغ دیا جائے۔