پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

علماء و عمائدین ملتان نے حکومت کی جانب سے متنازعہ یکساں نصاب تعلیم کو کلی طور پر مسترد کردیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس اتحاد المومنین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ غلام مصطفیٰ انصاری، مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ ناصر سبطین ہاشمی، علامہ وسیم عباس معصومی، علامہ سید خضر عباس نقوی، علامہ فرمان حسین، شیعہ علماء کونسل کے بشارت قریشی، تحفظ عزاداری امام حسین کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید طالب حسین پرواز، سلیم عباس صدیقی، سجادہ نشین دربار عالیہ حضرت امام بری، مخدوم سید حسن رضا مشہدی نے دو ٹوک اور واضح انداز میں اعلان کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے یکساں نصاب تعلیم کو کلی طور پر مسترد کرتے ہیں، حکومت پاکستان نے تمام شیعہ علماء کی سفارشات کے باوجود یکطرفہ طور پر نصاب تعلیم منظور کرکے نہ صرف مکتب اہلبیت کے ساتھ ناانصافی کی ہے بلکہ پاکستان کے ہر بچے کو ناصبیت کی تعلیم کے حصول پر مجبور کر دیا ہے، کیونکہ نصاب تعلیم سے درود پاک میں مداخلت، خلیفۃ المسلمین حضرت امام علی، جنگ بدر، خندق، کربلا کے واقعات کو نکالنے کی جو سازش کی جا رہی ہے، اس کی وجہ سے آج 6 کروڑ سے زائد شیعہ قوم میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے نصاب تعلیم میں ڈاکہ زنی کی کوشش کی تو پوری شیعہ قوم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائے گی، پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، جس میں تمام مکاتب فکر کو تعلیمات اسلامی کے مطابق آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کی اجازت ہے، مفتی طارق مسعود نے مولا علی کی شان میں گستاخی کی، لیکن آج تک اسے گرفتار نہیں کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

یہ بھی پڑھیں : شہید مظفر کرمانی پاکستان میں مظلومین جہاں کے مدافع تھے، علامہ صادق جعفری

علامہ غلام مصطفیٰ انصاری نے مزید کہا کہ اہل تشیع نے ملک و قوم کی سلامتی کے لئے جتنی قربانیاں دیں، وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، افسوس کا پہلو یہ ہے کہ جو خانوادہ رسول ہیں، ان کو نصاب تعلیم سے نکال دیا گیا ہے، نشان حیدر کس بنیاد پر رکھا گیا، پوری باشعور قوم اس بات کو جانتی ہے۔ شیعہ سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں، لیکن ہمیں اس بات پر افسوس ہے کہ دیگر مکاتب فکر نے نصاب تعلیم سے ایسے واقعات نکالنے پر کوئی احتجاج نہیں کیا، حکومت وقت کو دو آپشن دیتے ہیں کہ یا تو وہ ضیاء الحق سے قبل جس طرح شیعہ سنی کی دینیات الگ الگ تھیں، اسی عمل کو اپنائے یا پھر نصاب تعلیم پر نظرثانی کرے، بصورت دیگر اہل تشیع کی تمام تنظیموں، جماعتوں کے علماء کرام، ذاکرین، نوحہ خواں قائدین کی کال پر پوری اہل تشیع قوم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائے گی۔

مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ حکومتی ایوانوں میں بیٹھے چند گھس بیٹھیئے استعماری قوتوں کے ایجنٹ ملک و قوم کے امن کو پارہ پارہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہوں گے، اہل تشیع سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہیں، نصاب تعلیم کے بورڈ میں بیٹھے چند لوگوں کی نااہلی ہے، وہ نصاب تعلیم پر دوبارہ نظرثانی کریں۔

مخدوم سید حسن رضا مشہدی، بشارت قریشی، سید طالب حسین پرواز نے کہا کہ متفقہ طور پر حضرت امام علی کی اعلانیہ توہین اور حکومت کی طرف سے یکساں تعلیمی نصاب ایک ہی سلسلے کی کڑی ہیں، مجلس اتحاد المومنین تمام شیعہ تنظیموں کی مشاورت سے اس سلسلے میں بھرپور مہم چلائے گی، ملک پہلے ہی نازک دو راہے پر کھڑا ہے، مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا، کیونکہ پہلے ہی دہشت گردی، فرقہ وارانہ معاملات کی وجہ سے ہم بمشکل نکل پائے، لیکن ایسے محسوس ہوتا ہے کہ استعماری قوتیں ایک بار پھر ملک کے امن کو خراب کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، ان شاء اللہ وہ اپنے مذموم عزائم میں ناکام ہوں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button