
مسلم حکمرانوں کو اب غلامانہ پالیسی ترک کرنی چاہیے، علامہ جواد نقوی
اگر امریکہ فلسطینیوں کو ان کے ہی گھروں سے بے دخل کرتا ہے، اسرائیل کو ان کے قتلِ عام کا لائسنس دیتا ہے اور اب فلسطین کے حمایتیوں کو بھی جلاوطن کرنے پر تُلا ہوا ہے، تو اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو بھی اپنی غلامانہ پالیسی ترک کرنی چاہیے اور امریکہ کو اسی کی زبان میں جواب دینا چاہیے
شیعہ نیوز: مسجد بیت العتیق جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی حالیہ دھمکی کہ وہ امریکہ میں موجود فلسطین کے حامیوں کو ملک سے نکال دے گا، نہ صرف فسطائیت کی انتہا ہے بلکہ امریکہ کے نام نہاد جمہوری اور انسانی حقوق کے کھوکھلے دعوؤں کا پول کھولنے کیلئے کافی ہے۔
یہ وہی ٹرمپ ہے جو پہلے ہی فلسطینیوں کو ان کے اپنے وطن سے بے دخل کرنے اور انہیں اردن دھکیلنے کی بات کر چکا ہے۔ آج اگر وہ فلسطین کے حامی طلبہ اور دیگر افراد کو امریکہ سے نکالنے کی سازش کر رہا ہے، تو یہ سوال اٹھتا ہے کہ اسلامی ممالک میں امریکیوں کی موجودگی کا کیا جواز باقی رہ جاتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر و فلسطین کا حل مسلح مزاحمت سے ہی ممکن ہے، علامہ باقر زیدی
علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ فلسطینیوں کو ان کے ہی گھروں سے بے دخل کرتا ہے، اسرائیل کو ان کے قتلِ عام کا لائسنس دیتا ہے اور اب فلسطین کے حمایتیوں کو بھی جلاوطن کرنے پر تُلا ہوا ہے، تو اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو بھی اپنی غلامانہ پالیسی ترک کرنی چاہیے اور امریکہ کو اسی کی زبان میں جواب دینا چاہیے۔
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کا مزید کہنا تھا کہ جو منطق ٹرمپ فلسطین کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کیلئے استعمال کر رہا ہے، وہی منطق اسلامی ممالک پر بھی لاگو ہونی چاہیے۔ کیا وجہ ہے کہ امریکہ مسلمانوں کیخلاف ہر حد پار کر لے، لیکن اسلامی ممالک اس کے سفارتخانوں، اڈوں، کمپنیوں اور جاسوسوں کو اپنی سرزمین پر کھلی چھوٹ دیتے رہیں؟
یہ بھی پڑھیں: استعماری طاقتیں اتحاد اسلامی کو پارہ پارہ کرنے میں سرگرم عمل ہیں، علامہ اشفاق وحیدی
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے حکمران اپنی بے حسی ترک کریں اور امریکیوں کو اپنی زمین سے بے دخل کرنے کا اعلان کریں۔ اگر امریکہ فلسطین کے حمایتیوں کیلئے تنگ ہو سکتا ہے، تو مسلم دنیا کو بھی اپنی سرزمین پر امریکہ کے اثر و رسوخ کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔