مزاحمتی تنظیموں کا فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح مزاحمت سے اتفاق
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ اور اسلامی جہاد نے اسلام اور مسلح جہاد کا پرچم بلند رکھنے اور مشترکہ تزویراتی اتحاد کو مزید مضبوط کرنے سےاتفاق کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی قیادت میں جماعت کے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد نے غزہ میں اسلامی جہاد کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا اور اسلامی جہاد کی قیادت سے ملاقات کی۔
حماس کے وفد نے اسلامی جہاد کے 32 ویں یوم تاسیس پرجماعت کی قیادت کو مبارک باد پیش کی۔ دونوں جماعتوں کی قیادت میں فلسطین کی موجودہ صورت حال اور دیگر اور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد فلسطین کی تحریک آزادی کے لیےمسلح مزاحمت اور اسلام کا پرچم سربلند رکھنے کے لیے اپنے مشن پرکام جاری رکھیں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد کا مشن، چیلنجز اور اہداف ایک ہیں اور دونوں جماعتیں فلسطین کی آزادی کے لیے جہاد اور مزاحمت کا سفر جاری رکھیں گی۔ حماس اسلامی جہاد کی قضیہ فلسطین کے لیے قربانیوں پر اسے خراج تحسین پیش کرتی اور اسلامی جہاد کے ساتھ مل کر کام کرنے کا سفر جاری رکھے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد اسلامی پہلو سے قضیہ فلسطین کے حل کے لیے مشترکہ کوششوں پر یقین رکھتی ہیں۔ دونوں جماعتیں آزادی فلسطین کے لیے مزاحمتی پروگرام پریقین رکھتی ہیں اور مل کر اس پروگرام کو آگے بڑھائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلامی جہاد اور حماس قضیہ فلسطین کو عرب اور عالم اسلام کا مرکزی مسئلہ بنانے کے لیے ہرفورم پر کوششیں جاری رکھیں گی۔