پاکستانی شیعہ خبریں

مسنگ پرسنز کا مسئلہ ایک سنگین اور حل طلب مسئلہ ہے، علامہ علی حسنین

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ آئین پاکستان ہر شہری کو پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے۔ صوبائی حکومت پرامن مظاہرے کو روکنے کے لئے مختلف حربوں کے استعمال کے بجائے اپنی صلاحیت کا استعمال مسائل کے حل کے لئے کرے۔ اگر شروع سے ہی مسنگ پرسنز کے ایشو پر توجہ مرکوز کی جاتی تو آج بڑی تحریک کی ضرورت نہیں پڑتی۔ یہ بات انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہی۔ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ بلوچ راجی مچی میں عوام کو شامل ہونے سے روکنے کے لئے طاقت و سرکاری وسائل کا استعمال قابل افسوس ہے۔ عوام الناس سے پرامن احتجاج کا حق بھی چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ صوبائی حکومت وسائل کا استعمال عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کرے، ناں کہ صوبے کے عوام کی حق تلفی کے لئے استعمال کرے۔

انہوں نے کہا کہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ ایک سنگین اور حل طلب مسئلہ ہے۔ جس سے وفاقی و صوبائی حکومتیں اور اعلیٰ عدلیہ بخوبی واقف ہیں۔ تاہم ان مسائل کے حل کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ہے۔ لاپتہ افراد کو منظر عام پر لا کر عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ ملک میں قانون کی بالادستی ہی مسائل کا واحد حل ہے۔ انکا کہنا تھا کہ وطن عزیز، بلخصوص بلوچستان کے عوام اپنے آپ کو محفوظ تصور نہیں کرتے ہیں۔ اگر کوئی شخص کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہو تو اس کے لئے آئین نے ایک طریقہ کار مختص کیا ہے۔ قانون کے ہوتے ہوئے لوگوں کا لاپتہ ہونا بہت بڑا المیہ ہے۔ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم پر فارم 47 کی حکومت مسلط کی گئی ہے۔ جو عوامی نہیں، بلکہ اشرافیائی حکومت ہے۔ حکومت کو عوام کی جان و مال کی پرواہ نہیں ہے۔ لوگ احتجاجی مظاہروں، جلسے جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں اپنی آواز حکومت تک پہنچاتے ہیں، تاہم حکومت خاموش تماشائی بن کر بیٹھ گئی ہے۔ مسنگ پرسنز کے مسئلے کو سنجیدہ ہوکر حل کیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button