بھارت میں حجاب پر پابندی، ایم ڈبلیوایم کے تحت ملک بھرمیں یوم حجاب منایا گیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کے زیر اہتمام اسلام آباد،لاہور،کراچی،کوئٹہ، پشاوراور آزادکشمیر سمیت ملک کے مختلف شہروں میں "یوم حجاب” منایا گیا جس کا مقصد بھارت اور دنیا کے دیگر ممالک میں حجاب پر پابندی کے خلاف اپنے ردعمل کا اظہار کرنا تھا۔
مقررین نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مودی حکومت کے متعصبانہ اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نے ہندوستان میں اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے۔مودی کے سطحی اقدامات ریاست ہند کے ٹکروں میں تقسیم کا راہ ہموار کریں گے۔بھارت کی ظالم، جابر اور فاشسٹ مودی حکومت کے مسلم کش اقدامات، حجاب پر پابندی کا حالیہ فیصلہ اور مسلم خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور امت مسلمہ کو آواز بلند کرنی چاہیے۔
احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا مغرب کی پیروی کرتے ہوئے بھارتی حکومت حجاب کے خلاف نہ صرف قانون سازی کر رہی ہے بلکہ خواتین کو حجاب اتارنے اور عملی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات میں آئے دن اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔حجاب فقط ہندوستان میں بسنے والی خواتین کا حق نہیں بلکہ تمام کلمہ گو خواتین کا شرعی فریضہ ہے۔ ہندوستان کے اندر مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں اور مسئلہ حجاب کے خلاف جو سازشیں کی جارہی ہیں اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ہندوستان کروڑوں مسلمانوں کا مسکن ہے ۔ یہ کہاں کی جمہوریت ہے کہ کروڑوں انسانوں کے بنیادی حقوق کو پائمال کرتے ہوئے ان کے خلاف قانون پاس کرایا جائے ۔بھارت میں مذہبی جنونیوں کے سامنے نعرہ توحید بلند کرنے والی بیٹی مسکان تنہا نہیں ہم سب مائیں، بہنیں ،بیٹیاں ان کے ساتھ ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں نوابشاہ میں 6 کسانوں کا قتل، قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے
انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے غنڈوں کے ناروا رویے کے خلاف ہم سراپا احتجاج ہیں ۔ مودی حکومت ہوش کے ناخن لے.حجاب محض عورت سے منسوب نہیں بلکہ یہ مکمل نظام اخلاق اور نظام عفت و عصمت ہے ۔ حجاب کو مسلم خواتین کی پسماندگی کی علامت قرار دینے والے اس کی طاقت سے آگاہ نہیں۔ مغرب اور بھارت کی حجاب دشمنی دراصل اسلام دشمنی اور ان کے دوہرے معیار پر دلالت کرتا ہے۔ مغرب نے عسکری و ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے مسلم معاشرے کی ثقافت و روایات کو مسخ کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم مسلم خواتین اسلامی تعلیمات کے دفاع میں کبھی پیچھے نہیں رہیں گی۔ حجاب کے دفاع میں ان گنت قربانیاں دی گئی ہیں۔ مسلم خواتین کے حجاب کے حوالے سے مغرب کا رویہ نفرت آمیز، پر تعصب اور عدم برداشت کا ہے۔عدالت میں مروا شیربینی کا حجاب کی وجہ سے قتل ،اور مجمع عام میں مسکان جیسی نہتی لڑکی کے خلاف ہجوم کی نعرہ بازی نام نہاد مہذب طبقے کی اصلیت کو واضح کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان جسم واحد کی مانند ہیں ۔ مسکان مسلمان ہے اور وہ تنہا نہیں ہم سب مائیں، بہنیں ،بیٹیاں ان کے ساتھ ہیں ۔آر ایس ایس کے غنڈوں کے ناروا رویے کے خلاف ہم سراپا احتجاج ہیں۔آر ایس ایس کے غنڈوں نے دوبارہ تقسیم ہند کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک ڈالی ہے ،احتجاجی پروگرامات کا اختتام دعائےسلامتی امام زمانہ عج کیساتھ ہوا۔